(فہد علی)کرے کوئی تو بھرے کوئی۔سیف سٹی اتھارٹی کی نا اہلی سے ای چالان میں غلطیاں ہونے لگیں
تفصیلات کے مطابق گاڑی کا چالان رکشہ مالک کے گھر اور کبھی 2017 ماڈل رکشہ کا چالان2011 ماڈل رکشہ کے مالک کے گھر بھیج دیا جاتا ہے ۔سٹی فورٹی ٹو نے ای چالان کی کاپیاں حاصل کر لیں۔
سیف سٹی اتھارٹی کی نا اہلی کی وجہ سے شہریوں کوشدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ای چالان میں غلطیاں سامنے آنے کی وجہ سے شہریوں کا کہنا تھا کہ سیف سٹی پراجیکٹ نا کام ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ٹریفک قوانین کی پاسداری کے لیے ای چالان شہر بھر میں شروع کیا گیا مگر ای چالان میں غلطیوں کی وجہ سے شہری شدید پریشان نظر آتے ہیں۔ کبھی گاڑی کا چالان رکشہ ڈرائیور کے گھر پہنچ جاتا ہے تو کبھی 2017 ماڈل رکشہ کا چالان 2011 ماڈل رکشہ ڈرائیور کو موصول ہوتا ہے۔ای چالان کی وجہ سے شہری ٹریفک قوانین کی پاسداری تو کر رہے ہیں مگر ای چالان میں غلطیوں سے پریشان بھی ہیں ۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ سیف سٹی اتھارٹی کی نا اہلی سے کسی اور کی غلطی کسی دوسرے شہری کے گلے میں ڈال دی جاتی ہے ۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ سیف سٹی اتھارٹی اپنی غلطیاں دور کرے یا پھر ای چان سسٹم ہی بند کریں۔