پی ڈی ایم نے پیر کے روز اسلام آباد میں سپریم کورٹ کےآگے دھرنے کی کال دے دی

پی ڈی ایم نے پیر کے روز اسلام آباد میں سپریم کورٹ کےآگے دھرنے کی کال دے دی
کیپشن: Maulana Fazal Ur Rehman
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے پیر کے روز اسلام آباد میں سپریم کورٹ کےآگے دھرنا دینے کی کال دے دی۔اسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جماعتوں کا ہر کارکن پیر کے روز اسلام آبد میں سپریم کورٹ کے آگے دھرنے کے لئے گھرسے نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ قوم تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔ ہم ڈنڈے کا مقابلی ڈنڈے سے، مکے کا مقابلی مکے سے تھپڑ کا مقابلہ تھپڑ سے کریں گے۔ کسی نے ٹیڑھی آنکھ سے دیکھا تو  اسے ڈنڈے سے جواب دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے اس احتجاج کی وجہ یہ بتائی کہ ہم تین دو کا فیصلہ تسلیم کرنے پر تیار  نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ عمران خان کی سہولت کاری کر رہی ہے۔  9 مئی کے بعد جو واقعات ہوئے عمران خان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے، اندازہ لگائیں کہ عدلیہ کہاں کھڑی اور کس طرح آئین،قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہےمجرم کو کیفرکردار تک پہنچانے کے بجائے اسے تحفظ دیا جارہا ہے،  عدلیہ آئین و قانون سے ماورا فیصلے دے رہی ہے، 
کیا ایسی رعایتیں تین بار کے وزیراعظم نوازشریف کو دی گئی تھیں؟  نوازشریف کو بیمار اہلیہ کی خیریت پوچھنے کے لیے فون تک نہیں کرنے دیا گیا، ملک میں دہشت گردی ہورہی ہے اور عدالت اسے تحفظ دے رہی ہے، ایک صحافی کے سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی نے ٹیڑھی آنکھ سے دیکھا تو ڈنڈے، مکے، تھپڑ اور روڑے سے جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ  ڈبے سے گھی باہر نہیں نکلے گا تو انگلیاں ٹیڑھی کریں گے،
سپریم کورٹ کو بتایا جائے گا کہ وہ ’مدر آف لا‘ ہے ’مدر ان لاء‘ نہیں