لاک ڈائون کھل گیا،احتیاطی تدابیرنظر انداز،اب کیا ہوگا؟

لاک ڈائون کھل گیا،احتیاطی تدابیرنظر انداز،اب کیا ہوگا؟
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:مارکیٹیں ،دکانیں،باز ار کھل گئے،اب کم ازکم روز گار معیشت کا پہیہ چل پڑا ہے،مارکیٹیں دکانیں،کارخانے کھل گئے ہیں،بازار کھچا،کھچ بھرے ہیں۔ کراچی ،لاہور ، پشاور ، راولپنڈی اور ملتان کی بڑی مارکیٹوں میں کاروبار تو شروع ہوگیا لیکن احتیاطی تدابیر کہیں بھی نظر نہیں آئیں،لوگ بچوں کو بھی ساتھ لائے لیکن کسی کو ماسک نہیں پہنا رکھا تھا۔

اطلاعات کے مطابق بازاروں میں آنیوالے گاہکوں اور دکانداروں کو ایس او پیز کا پتا ہی نہیں۔لاہور میں عالمی اصولوں کیخلاف مارکیٹوں کو کھولا گیا ہے۔اچھرہ بازار میں خواتین خریداروں کا اتنا رش دیکھ کر سمجھ نہیں آرہی تھی کہ یہ خواتین اتنے روز بغیر شاپنگ کئے گھروں میں کیسے بیٹھی رہی ہونگی۔ خواتین کا کہنا تھا ضرورت کی خریداری کے لئے نکلی ہیں۔

بازاروں میں ماسک پہننے پر توجہ تو دی جارہی ہے مگر سماجی فاصلے کا کوئی خیال نہیں رکھا جارہا۔جس سے وائرس پھیلنے کا خدشہ بدستور موجود ہے،طویل لاک ڈاون کے بعد ہئیرڈریسرز اور صالون کھلنے سے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا، کسی نے بال چھوٹے کرائے ،تو کسی نے داڑھی کی تراش خراش کرائی ، تو کوئی سفید بالوں کو کلر کروا گیا۔ باربر شاپس پر کیسے کام ہورہا ہے۔ عوام خریداری کے لیے بازاروں میں پہنچ گئے لیکن کہیں بھی ضابطہ اخلاق کی پابندی دکھائی نہیں دی اور لوگ بغیر ماسک اور حفاظتی انتظامات کے خریداری کرتے دکھائی دیے۔

کراچی میں بھی لاہور جیسی صورتحال رہی ،عوامی مارکیٹوں میں ایس او پیز کا ذکر ہی نہیں،تاجر رہنمائوں نے ذمہ داری لینے کے باوجود کوئی ایسا کام ہی نہیں کیا۔ پشاور کے کریم پورہ بازار میں رش انتہا کو تھا،صدر میں بھی ایسی صورتحال نظر آئی ،ماسک،سینی ٹائزر ،سماجی فاصلے کا نام نشان بھی نہیں تھا۔خیبر بازار میں بھی ایسا ہی ماحول تھا۔ عجب ماحول ہے ایس او پیز سے ماورا کام ہو رہا ہے۔

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے سب شہروں میں تکلف نام کا لاک ڈائون رہ گیا،پورا ہفتہ دکانیں کھلیں گی،تمام دکانیں ہرروز کھلیں گی،حجام ،درزیوں کی دکانیں تو 24 گھنٹے کام کریں گی۔


بعد از کورونا معیشت کیسی ہوگی،کاروبار کیا ہوگا،سب سے پہلے کورونا کا پھیلائو روکنا حکومت اور انتظامیہ کیلئے روکنا لازم ہے،پاکستان کے مسائل ہیں لیکن موقع بے پناہ ،ٹیکس کی کم شرح،سود کی شرح بھی کم اورسستی توانائی بھی ہے۔ ایس او پیز پر عمل کی جتنی توقع تھی اتنا ہی عمل ہورہا ہے،تنگ بازار تو کھل گئے،صاف اور کشادہ شاپنگ مالز بند ہیں۔پہلے ہی لاک ڈائون پر پورا عمل نہیں ہوا اب کیا ہوگا؟

 ضابطہ اخلاق کے مطابق گاہکوں اور دکانداروں کے لیے ماسک لازمی قرار دیا گیا ہے جب کہ عمر رسیدہ اور بیمار افراد بازار نہیں جا سکیں گےحکومتی اعلامیے کے مطابق ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والی دکانوں اور مارکیٹوں کو بند کر دیا جائے گا۔اگر ایسی صورتحال رہی تو کیا بنے گا؟ کیس بڑھے تو پہلے سے زیادہ سختی والا لاک ڈاون بھی ہوسکتا ہے،کرفیو بھی لگ سکتا ہے؟

Azhar Thiraj

Senior Content Writer