( قیصر کھوکھر ) پنجاب اسمبلی کی ہدایت پر محکمہ داخلہ پنجاب نے تین متنازع کتابوں پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ پنجاب اسمبلی کی سپیشل کمیٹی نے سفارش بھجوائی تھی جس میں محکمہ داخلہ سے تین متنازع کتابوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
محکمہ داخلہ نے پنجاب اسمبلی کی ہدایت پر تینوں متنازع کتابوں "دی فرسٹ مسلم، آفٹر دی پرافٹ اور ہسٹری آف اسلام" پر پابندی عائد کر دی ہے۔ مسلم لیگ (ق) کے رکن اسمبلی حافظ عمار یاسر نے مذکورہ تینوں کتابوں کی نشاندہی کی تھی۔ جس کے بعد سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہیٰ کی ذاتی دلچسپی کے بعد مذکورہ تینوں کتابوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہیٰ نے پنجاب اسمبلی میں کہنا تھا کہ حرمت رسول ﷺ پر ہماری جانیں بھی قربان ہیں، کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بننے والے ملک میں توہین رسالت ﷺ کسی طور برداشت نہیں کر سکتے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہٰی نے کہا ہے کہ گستاخانہ مواد والی کتابوں کی اشاعت اور فروخت پر پابندی لگانا بہت ضروری تھا۔ رحمتہ اللعالمین، خاتم النبیین حضرت محمد رسول اللہ ﷺ، امہات المومنین، خلفائے راشدین، اہل بیت اطہار اور تمام اصحاب رسول رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموس پر ہماری جانیں بھی قربان ہیں۔
پرویزالہٰی نے کہا کہ آئندہ اسلامی و تاریخی حقائق کی غلط انداز میں اشاعت کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا ہے، پنجاب اسمبلی کی سپیشل کمیٹی کی سفارش پر ہوم ڈیپارٹمنٹ نے تینوں کتابوں پر مکمل پابندی عائدکر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کتابوں کی اشاعت فوری بند کرنے، مارکیٹ میں موجود ان کتابوں اور دیگر مواد کو فوری طور پر ضبط کرنے کے احکامات کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے چند روز قبل پنجاب اسمبلی نے تاریخی قانون سازی کرتے ہوئے پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے ترمیمی بل کی مشترکہ طور پر منظوری دی تھی۔