(عابد چوہدری)ڈیفس میں ماڈل گرل نایاب کے قتل کا معاملہ،مقتولہ کا کال ڈیٹا حاصل کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کے گھر سے اس کا موبائل فون غائب تھا ، قاتل فون ساتھ لے گیا اور گھرکے عقب سے فرار ہوا۔ فون کی معلومات سے قریبی دوستوں کو شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ماڈل گرل کچھ عرصہ قبلدبئی سے واپس لوٹی تھی جس کی لاش گزشتہ روز گھر کے اندر فرش سے ملی تھی، مقتولہ کو گلہ دبا کر قتل کیا گیا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایچ اے فیز 5 کے علاقہ میں ماڈل کی گھر سے تشدد زدہ برہنہ لاش برآمد ہوئی تھی، نایاب نامی ماڈل کو ممکنہ طور پر گلہ دبا کر قتل کیا گیا ۔ پولیس نے زیادتی،ڈکیتی سمیت مختلف پہلوؤں پرتفتیش شروع کر دی تھی جبکہ آئی جی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپوٹ طلب کر لی تھی۔
29 سالہ ماڈل نایا ب ڈی ایچ اے فیز فائیو کے ایک گھر میں اکیلے رہائش پذیر تھی،،نایاب دو بھاٸیوں کی سوتیلی بہن تھی جسےنامعلوم افراد نے گھر میں گھس تشدد کا نشانہ بنایا اور گلہ دبا کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔قتل کرنے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔پولیس ابتدائی کارروائی کے بعد لاش کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعہ مردہ خانے منتقل کردیا جبکہ قتل کا مقدمہ مقتولہ کے سوتیلے بھائی محمد علی ناصرکی مدعیت میں درج کیاگیا۔
پولیس کے مطابق قاتل نے لا ش کو برہنہ کر کے قتل کوزیادتی کا رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔بظاہر ماڈل گرل سے زیادتی کے شواہد نہیں ملے۔