(حسن خالد)تھانہ ملت پارک کےایس ایچ او نےاپنا قانون بنا لیا،ایس ایچ اوبا اثر افراد کے ساتھ مل کربے گناہ شہریوں پر مبینہ تشدد کرنےلگا، اہل علاقہ سراپا احتجاج ہیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں ملت پارک کےعلاقےمیں گھر میں لڑائی جھگڑے پر صلح صفائی کے لیےلوگ جمع تھے،تلخ کلامی زیادہ ہونے پر اہل محلہ نے ون فائیو پر پولیس کواطلاع دے دی ، ایس ایچ او ملت پارک نے بااثر افراد کے کہنے پر صلح کےلیےآنے والے افراد کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
مظاہرین نے ایس ایچ او کی غنڈہ گردی کے خلاف تھانہ ملت پارک کے باہر احتجاج کیا،مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایس ایچ اوبا اثر افراد کےساتھ ملا ہوا ہے،صلح کے لیے آنے والے ن لیگی رہنما چوہدری باقر حیسن کو بھی مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
واضح رہے کہ پنجاب پولیس کے خلاف مقدمات درج نہ کرنے، ناقص تشویش، ہراساں کرنے اور ناجائز چھاپوں پر 50 ہزار سے زائد شکایات، آئی جی شکایات سیل کی کارروائی کے بعد 7 ہزار 470 مقدمات کا اندراج، شکایات کے انبار پر آئی جی پنجاب بھی حیران رہ گئے، رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران آئی جی پنجاب کے شکایت سیل میں پولیس کیخلاف شکایات کے انبار لگ گئے، شکایات کو حل کرنے کے لیے خود آئی جی پنجاب میدان میں آگئے۔
کمپلینٹ سیل میں موصول ہونے والی شکایات پر اب تک 7 ہزار 470 مقدمات درج کرائے گئے ہیں، کرپشن، ایف آئی آر کا اندراج نہ کرنے، ناقص تفتیش و دیگر معاملات پر ابتک 50 ہزار 156 شکایات موصول ہوچکی ہیں، جن میں چوالیس ہزار چار سو کے فیصلے جبکہ ستاون سو پچپن ابھی انڈر پراسس ہیں، پنجاب بھرمیں 23 فیصد شکایات غلط اور 24 فیصد شہری اپنی شکایات سے دستبردار ہوگئے، سب سے زیادہ شکایات لاہور پولیس کیخلاف 10 ہزار 390 موصول ہوئیں،جن میں 1677 زیر التوا ہیں۔