سینیٹر رانا محمود الحسن اور سابق ٹکٹ ہولڈر رانا اقبال نے ن لیگ کو خیر باد کہہ دیا

سینیٹر رانا محمود الحسن اور سابق ٹکٹ ہولڈر رانا اقبال نے ن لیگ کو خیر باد کہہ دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جنید صفدر : پاکستان مسلم لیگ (ن)کو جنوبی پنجاب کے مرکزی شہر ملتان میں بڑا جھٹکا لگ گیا، دو  اہم رہنماؤں نے پارٹی سے راہیں جدا کرلیں۔
ایوان بالا میں سینیٹر رانا محمود الحسن نے ن لیگ کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کر لیا،لیگی سابق ٹکٹ ہولڈر رانا اقبال سراج نے ن لیگ کو خیر باد کہنے کا فیصلہ کر لیا،دونوں رہنماؤں نے پیپلز پارٹی سے رابطہ بھی کرلیا۔

رانا محمود الحسن کا شمار مسلم لیگ نون کے ملتان میں سرگرم ترین کارکنوں میں ہوتا ہے۔ انہوں نے جنرل پرویز مشرف کی آمریت کے دوران   پہلی دفعہ2002ء میں حلقہ این اے۔150 سے الیکشن لڑا اور  کامیاب ہوئے۔ رانا محمود الحسن 2008ء میں بھی اسی حلقہ سے جیتے۔ پھر 2013 کے انتخابات میں حلقہ پی پی-196 (ملتان-3) سے ایم پی اے بنے۔انہوں نے 2013 کے پاکستانی عام انتخابات میں  این اے 150 (ملتان-III) سے قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا لیکن  اس بار وہ  ناکام رہے۔ انہوں نے 79,680 ووٹ حاصل کیے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار شاہ محمود قریشی سے نشست ہار گئے۔

وہ مئی 2015 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں حلقہ پی پی 196 (ملتان-III) سے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کے طور پر پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ انہوں نے 28,324 ووٹ حاصل کیے اور پی ٹی آئی کے امیدوار کو شکست دی۔انہوں نے 10 مارچ 2018 کو اپنی پنجاب اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دے دیا۔

رانا محمود الحسن نے  2018 کے پاکستانی سینیٹ کے انتخابات میں مسلم لیگ ن نے اپنا امیدوار نامزد کیا تھا۔ تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد سینیٹ الیکشن کے لیے مسلم لیگ ن کے تمام امیدواروں کو آزاد قرار دے دیا۔

وہ سینیٹ الیکشن میں پنجاب سے جنرل سیٹ پر آزاد امیدوار کے طور پر سینیٹ آف پاکستان کے لیے منتخب ہوئے تھے۔ سینیٹر منتخب ہونے کے بعد  وہ مسلم لیگ ن کی زیر قیادت ٹریژری بنچوں میں شامل ہوئے۔ انہوں نے 12 مارچ 2018 کو بطور سینیٹر حلف اٹھایا۔

رانا محمود الحسن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ ملتان میں یوسف رضا گیلانی کے ساتھ رابطہ مین ہیں اور ایک دو دن میں پیپلز پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں۔ 

 الیکشن کے لیے ٹکٹس کی تقسیم  میں نظر انداز کئے جانے پر مسلم لیگ (ن) میں شدید اختلافات سامنے آ رہے ہیں۔ قبل ازیں پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر نائب صدر پاکستان مسلم لیگ  ن پنجاب راجہ عتیق سرور نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور مسلم لیگ ن سے راہیں جدا کرلیں۔