پاکستان کو کن اہم مسائل کاسامنا ہے؟ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں اہم انکشافات

 پاکستان کو کن اہم مسائل کاسامنا ہے؟ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں اہم انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک :  پاکستان کو کن اہم  مسائل کاسامنا ہے؟ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ میں اہم انکشافات۔۔گلوبل رسکس رپورٹ 2022  کے مطابق  پاکستان کو5اہم  خطرات کاسامنا ہے جن میں بڑھتے قرضوں کا بحران  سب سے بڑا خطرہ ہے،موسمیا تی  تبدیلی ،  اشیا کی قیمتوں  میں عدم استحکام ، سائبر سیکیورٹی اور  شہریوں کی جانب سے پیدا کیے گئے ماحولیاتی مسائل  شامل۔

ورلڈ اکنامک فورم  کی  جانب سے  مئی اور ستمبر 2021 تک  سروے  کرایا گیا جس  میں  124 ممالک کی  معیشت کو درپیش مسائل کی  ایک فہرست مرتب کی گئی ہے جس میں  پانچ خطرات  اہم  ہیں۔

رپورٹ کے مطابق  اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، مہنگائی اور بڑھتے ہوئے قرضے اہم مسئلہ ہیں ۔ 2021 کے آخر تک  کورونا وبا نے معیشت کی  مستقل بحالی شہریوں   کو سہولیات کی فراہمی  کو بہت زیادہ متاثر کیا  کورونا وبا سے  پیدا ہونے والے معاشی مسائل  بدستور برقرار ہیں  کیونکہ  کورونا کے باعث   2024 تک عالمی معیشت  کی گروتھ  2.3 فیصد کم ہونے کی توقع  ہے۔

 کورونا  کی 3سالہ صورتحال میں  موسمیاتی  تبدیلی کے خطرات  میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق  موسمیاتی تبدیلی  کےطویل مدتی خطرات کا  زیادہ تر تعلق آب و ہوا سےہے۔ معاشی مشکلات کے نتیجے میں بڑھتے  عدم تحفظ، موسمیاتی تبدیلی کے شدید اثرات اور سیاسی عدم استحکام لاکھوں لوگوں کو بیرون ملک بہتر مستقبل کی تلاش میں اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر ر ہاہے ۔  رپورٹ کے مطابق   دنیا بھر میں پیش آنیوالے عالمی تنازعات کے باعث  2020 میں تقریباً   34 ملین سےزائدافراد اپنا گھر بار چھوڑنےپر مجبور ہوئے جو  کہ  یہ ایک تاریخی اضافہ ہے ۔

 کورونا وباکی صورتحال  میں ڈیجیٹل سسٹمز  پر انحصار میں  اضافہ ہوا ہے ۔ گزشتہ 18 ماہ میں  صنعتوں میں تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن اور ورکرز  کی گھر سے بیٹھ کر کام کرنے میں اضافہ ہوا ہے ۔ اس عالمی وبائی صورتحال میں  بڑی بڑی تبدیلیاں رونما ہوئیں وہیں ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور ٹیکنالوجی کے استعمال میں بھی کافی حدتک اضافہ ہوا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ سائبر  سائبر سیکیورٹی کےخطرات میں بھی اضافہ ہو گیا ہے  بڑھ رہے ہیں - 2020 میں  سائبر حملو ں کی  شرح میں 358 فیصد سے  اور435فیصد تک کا اضافہ ہواہے، ان سائبر حملوں  کی روک تھام ، سائبر سیکیورٹی کے پیشہ ور افراد کی کمی اور ای  گورننس میکانزم  کے خطرے میں بھی اضافہ  ہوا ہے۔

صحت ،معاشی  اور سماجی مسائل پرنظردراڑیں تو  ایک تناؤ پیدا ہوتانظر آتا ہے ۔ ان تمام مسائل پر  عالمی برادری کے تعاون سے ہی قابو پایاجاسکتاہے  ڈبلیو ای ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر سعدیہ زاہدی  کا کہنا تھا کہ عالمی رہنماؤں کو عالمی چیلنجز سے نمٹنے اور آئندہ آنے والے بحرانوں سے نمٹنے کیلئے  ملکر ایک مربوط لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے۔