(قیصر کھوکھر)لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے شہر میں پانچ میگا پراجیکٹ شروع کرنے کا معاملہ، محکمہ خزانہ نے منصوبوں کیلئے نو ارب روپے دینے کا معاملہ التواء میں ڈال دیا۔
ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ لاہور کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے لگا،لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ( ایل ڈی اے) کو شہر میں پانچ میگا منصوبے شروع کرنے کا ٹاسک دیا گیا، جس کی باقاعدہ منظوری وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے دی تھی، اب محکمہ خزانہ نے مذکورہ پانچوں منصوبوں کیلئے 9 ارب روپے دینے کا معاملہ التواء میں ڈال دیا، محکمہ خزانہ نے ایل ڈی اے سے اورنج لائن میٹرو ٹرین کا دس ارب روپے کا قرض بھی واپس مانگ لیا ہے۔
محکمہ خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایل ڈی اے پہلے دس ارب روپے واپس کرے، اُس کے بعد نئے منصوبوں کیلئے 9 ارب روپے جاری کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے شاہکام چوک اور کریم بلاک مارکیٹ میں فلائی اوور، فیروز پور روڈ پر گلاب دیوی ہسپتال کے سامنے انڈر پاس اور ریلوے سٹیشن سے شیرانوالہ گیٹ تک اورہیڈ بریج کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔
ذرائع کے مطابق پنجاب میں ترقیاتی اور غیرترقیاتی اخراجات کے لیے بجٹ کم پڑ چکا ہے، آئے روز صوبائی اداروں کی جانب سے محکمہ خزانہ اور ایوان وزیر اعلیٰ کو اضافی فنڈ زکے حصول کے لیے سمریاں ارسال کی جاتی ہیں، حکومت نے مزید سپلمنٹری گرانٹ دینے سے انکار کردیا ، جس کی وجہ سے پنجاب کے صوبائی اداروں میں فنڈ کی قلت پیدا ہوگئی۔