پولیس کو فعال فورس بنانا میرا مشن ہے: شعیب دستگیر

پولیس کو فعال فورس بنانا میرا مشن ہے: شعیب دستگیر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

عابد چوہدری: انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر نے کہا ہے کہ معاشرے میں احساس تحفظ کی فضا کو فروغ دیتے ہوئے پنجاب پولیس کو سمارٹ اور کمیونٹی پولیسنگ کے اصولوں کے مطابق عوام کی مددگاراور پیشہ وارانہ طور پرمزید مضبوط اور فعال فورس بنانا میرا مشن ہے۔

انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر کا کہنا تھا کہ تمام افسران واہلکاروں کوخلوص نیت، ایمانداری اور پروفیشنلزم کے جذبے سے اپنے فرائض سر انجام دینا ہونگے تاکہ سروس ڈلیوری کی باآسانی فراہمی کے ذریعے شہریوں کودرپیش مسائل نہ صرف بروقت حل ہوسکیں بلکہ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن کا عمل مزید تیز ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سینئر افسران تھانوں کی ورکنگ کو مزید موثر بنانے کیلئے انسپکشن اور اچانک دوروں میں مزید تیزی لائیں اور قانون کے یکساں نفاذ کو یقینی بناتے ہوئے فورس کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے انہیں ہر ممکن تعاون اور راہنمائی فراہم کریں۔

  انہوں نے تاکید کی کہ بد عنوانی، اختیارات سے تجاوز،عوام کے ساتھ بد سلوکی اور فرائض سے غفلت کے عادی افسران و اہلکار اپنے رویے درست کرلیں ورنہ نہ صرف انہیں فیلڈ پوسٹنگ سے ہٹا دیا جائے بلکہ انٹرنل اکائونٹیبلیٹی سسٹم کے تحت سخت محکمانہ کاروائی کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ تمام فورس کیلئے میرا یہ پیغام ہے کہ اب محکمہ میں صرف اسے عزت ملے گی جس کی پہچان اس کی قابلیت، ایمانداری اور فرض شناسی ہوگی جبکہ اختیارات سے تجاوز یا نان پروفیشلزم کا مظاہرہ کرنے والے افسران و اہلکارہرگز میری ٹیم کا حصہ نہیں رہیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل پولیس اسٹیشنز، پولیس خد مت مراکز سمیت جدید پولیسنگ کے حوالے سے شروع کئے گئے تمام پراجیکٹس کی موثر مانیٹرنگ کو یقینی بنایا جائے اور عوامی فیڈ بیک کی روشنی میں سروس ڈلیوری کے عمل کو مزید اپ گریڈ کیا جائے کیونکہ شہریوں کے مسائل کو حل کئے بغیر ان کا اعتماد حاصل کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ سینئر افسران اس بات کو یقینی بنائیں کہ تھانوں میں آنے والے شہریوں کے ساتھ اچھا برتاؤ کیا جائے اور خوف خدا کے جذبے کو مد نظر رکھتے ہوئے مظلوم کی امداد میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے اور بغیر کسی سفارش اور دباؤ صرف میرٹ کی پاسداری کرتے ہوئے معاشرے کو سماج دشمن و جرائم پیشہ عناصر سے محفو ظ اور پاک کرنے کا عمل جاری رکھا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اشتہاری ملزمان بالخصوص بدمعاشوں،  قبضہ مافیا اور منشیات فروشوں کی جلد از جلد گرفتاری کیلئے ایس ڈی پی اوز اپنی نگرانی میں موثرحکمت عملی کے ساتھ کریک ڈاؤن کا آغاز کریںجس کی پراگریس رپورٹس باقاعدگی سے سنٹرل پولیس آفس بھی بھجوائی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پولیس لائنز ساہیوال میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر آرپی او ساہیوال ہمایوں بشیر تارڑ، ڈی پی او ساہیوال کیپٹن ر محمد علی ضیاء ، ڈی پی او پاکپتن صاحبزادہ عمربلال، ڈی پی او اوکاڑہ عمر سعید ملک، ریج کے ایس پی انویسٹی گیشنز، ایس پی سپیشل برانچ،  ریجن کے تمام ایس ڈی پی اوز، ایس ایچ اوزموجود تھے۔

ساہیوال پولیس لائنز پہنچنے پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے آئی جی پنجاب کو سلامی پیش کی جس کے بعدآئی جی پنجاب نے یادگار شہداء پر پھول چڑھانے کے بعد شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ دربارمیں آر پی او ساہیوال نے آئی جی پنجاب کو ریجنل پولیس کی کارکردگی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سنٹرل پولیس آفس کی جاری کردہ پالیسی گائیڈلائن کے مطابق ساہیوال ریجن میں پولیس ٹیمیں عوامی شکایات کے بروقت ازالے کے ذریعے انہیں ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ مجرمان کی گرفتاری کیلئے سرگرم عمل ہیں جبکہ تھانہ کلچر کی تبدیلی کیلئے پبلک ڈیلنگ پر بطور خاص توجہ دی جارہی ہے۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ ریجنل ٹریننگ سنٹر ساہیوال سے اب تک 1300 کے قریب اہلکاروں کو آئی جی پنجاب کے ویژن کے مطابق جدید ترین تربیت فراہم کی جاچکی ہے جبکہ ڈسپلن کے معاملات میں بہتری کیلئے ہر ہفتے اردل روم کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

آئی جی پنجاب نے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ ڈیوٹی سر انجام دینے والی کانسٹیبلری پنجاب پولیس کا اصل چہرہ ہیں جو مختلف شاہرات اور مقامات پر فرائض ادا کرتے ہوئے عوام کے درمیان محکمہ پولیس کی نماندگی کرتے ہیں لہذا کانسٹیبلز کی کارکردگی کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے افسران بہترین لیڈر شپ کا کردار ادا کریں۔

 انہیں پروفیشنل کنڈکٹ، ڈسپلن میں مزید بہتری، ماڈرن پولیسنگ کے بارے میں بھرپور بریفنگ دیتے ہوئے روزمرہ کی کاروائیوں کا حصہ بنایا جائ ۔ انہوں نے مزید کہا وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے ملنے والے تعریفی کلمات سے پنجاب پولیس کی عزت کے ساتھ ذمہ داریوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے لہذا افسران و اہلکار پہلے سے زیادہ محنت اور فرض شناسی کے ساتھ اپنا فرائض اداکرتے ہوئے نہ صرف عوامی سہولت کیلئے اقدامات میں تیزی لائیں بلکہ جرائم پیشہ عناصرکے خلاف کریک ڈائون کو مزید موثر بنایا جائے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ انسدادی کاروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے معاشرے میں احساس تحفظ کی فضا کو فرو غ دیا جائے جبکہ دوران حراست تشدد یا ہلاکت کے ذمہ داران کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپاہ کے ساتھ قریبی رابطہ رکھا جائے اور موثر سپرویږن، نگرانی اور انسپکشن کے ذریعے انہیں بہتر سے بہتر کارکردگی کے لئے ہر ممکن راہنمائی اور مدد فراہم کی جائے۔

  انہوں نے تاکید کی کہ دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق تفتیش کے معیار کو بہتر سے بہتر کرنے کیلئے جدید انویسٹی گیشن ماڈیولز، جیو فینسنگ اور فارنزک سائنس سے بھرپور استفادہ کیا جائے تاکہ پولیس کی پرفارمنس بہتر سے بہتر ہوسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس فورس میں جزا وسزا کے نظام کو مزید تقویت دی جائے اور بہتر کام کرنے والے ہر اہلکار کی مناسب حوصلہ افزائی کی جائے جبکہ فرائض میں غفلت میں تادیبی کاروائی میں ہرگز تاخیر نہ کی جائے۔ دربار میں آئی جی پنجاب نے افسران کے مسائل بھی سنے اور انکے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے۔

Shazia Bashir

Content Writer