(راؤ دلشاد) میٹرو پولیٹن کار پوریشن نے بارشی پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کا فارمولا ڈھونڈ لیا،میٹرو پولیٹن کار پوریشن نے بارشی پانی کو زخیرہ کرنے کے قواعد بلڈنگ بائیلاز میں شامل کر لیے گئے،پانچ مرلہ سے آٹھ کنال تک کا گھرکا نقشہ بارشی پانی زخیرہ کرنے والے ٹینک کے بغیر پاس نہیں ہوسکےگا۔
تفصیلات کے مطابق میٹرو پولیٹن کار پوریشن کے بائیلاز 2017 کے مطابق نئے گھرمیں بارشی پانی کو زخیرہ کرنے کے لیے گراؤنڈ لیول پر واٹر ٹینک کی تعمیر لازمی قرار دےدی گئی پانچ مرلہ سے آٹھ کنال کے گھرمیں بارشی پانی کو زخیرہ کرنے کے لیے واٹر ٹینک بنانا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
پانچ سے7 مرلہ گھرمیں 300 گیلن کا واٹر ٹینک گراؤنڈ لیول پر تعمیر کرنا لازمی قرار دیا گیا،سات سے10مرلہ کے گھر500 گیلن کا واٹر ٹینک بنانا ہوگا دس مرلہ سے ایک کنال کے گھر میں 1000گیلن کا واٹر ٹینک بنانا ہوگا۔
ایک کنال سے دوکنال کے گھرمیں 1700 گیلن کا واٹرٹینک بنانا ہوگا جبکہ دو سے تین کنال کے گھر میں 2500 گیلن کا واٹر ٹینک بنانا ہوگا تین سے چار کنال کے نئے گھر میں 3400گیلن کا واٹر ٹینک بنانا ہوگا چار سے پانچ کنال کے گھر میں 4ہزار گیلن جبکہ پانچ کنال سے چھے کنال کے گھر میں 5000گیلن کاواٹرٹینک بنانا ہوگا ،چھے سے سات کنال کے گھرمیں 6ہزار گیلن ،سات سے آٹھ کنال کے گھر میں 68 سوگیلن کا واٹر ٹینک بنانا ہوگا، بارشی پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے فلٹرسمیت دیگر لوازمات کی تنصیب تو لازمی قرا ردی گئی ہے۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے بنائے گئے قوانین پرعمل درآمدسےبارش کے قیمتی پانی کو ضائع ہونےسےتوبچا جا سکتا ہے لیکن اگرعمل درآمد میں کوئی مصلحت آڑھے آئی تو ان قوانین کی حیثیت بھی ردی کے کےکاغذ جتنی ہی ہوگی۔
مزید جاننے کیلئے ویڈیو دیکھیں: