ڈھائی سال بلاول، ڈھائی سال نون لیگ کا وزیراعظم؛ بلاول ہاؤس اجلاس میں ڈسکس ہونے والی تجاویز کی تفصیل سامنے آ گئی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کے گھر بلاول ہاؤس میں  صدر آصف علی زرداری، پارٹی چئیرمین بلاول بھٹو، میاں شہباز شریف اور مسلم لیگ نون کی سینئیر قیادت کے درمیان کوالیشن گورنمنٹ کے متعلق ابتدائی مذاکرات کی تفصیل سامنے آ گئی۔


 وزیر اعظم ہمارا ہو، شہباز شریف
پاکستان پیپلز پارٹی اور  مسلم لیگ ن کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں پیپلز پارٹی نے عندیہ دیا کہ وفاق، پنجاب، بلوچستان کی حکومتوں میں اشتراک کے لئے بلاول بھٹو کو وزیراعظم بنانا ہو گا، مسلم لیگ نون نے وزیر اعظم اپنا بنانے اور وفاقی، پنجاب اور بلوچستان حکومتیں مل کر بنانے کی تجاویز دیں جن کے جواب میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز  کے سربراہ آصف علی زرداری نے بتایا کہ پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے بلاول بھٹو کو وزیر اعظم کے عہدہ کے لئے امیدوار  نامزد کیا ہے۔ 

پارٹی وزیر اعظم کے عہدہ کیلئے بلاول کی نامزدگی کر چکی ہے، آصف زرداری

مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف، کئی سینئیر لیڈروں اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں لیگی وفد نے مؤقف اپنایا کہ وزیراعظم مسلم لیگ ن کا ہونا چاہئے جبکہ آصف علی زرداری کا کہنا تھانے واضح بتا دیا کہ پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی بلاول بھٹو کو وزیر اعظم کے عہدہ کے لئے امیدوار نامزد کر چکی ہے۔ 

ڈھائی سال کے لئے بلاول اور ڈھائی سال کیلئے مسلم لیگی وزراعظم کی تجویز

ملاقات میں شامل رہنماؤں کے ایک قریبی زریعہ کے حوالے سے یہ بات کہی جا رہی ہے کہ بلاول ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں ڈھائی ڈھائی سال کے لئے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نون کے وزیر اعظم بنانے کی تجویز بھی آئی۔ سر دست یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ تجویز کس طرف سے سامنے آئی تاہم کہا جا رہا ہے کہ اس تجویز پر ابتدائی بات چیت ہوئی کہ آدھی مدت کیلئے  مسلم لیگ نون اور آدھی مدت کیلئے پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو  کو وزیراعظم  بنوایا جائے اور آدھی مدت کے لئے  مسلم لیگ نون کا وزیر اعظم منتخب کروایا جائے۔ ملاقات میں ہونے والی گفت و شنید سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں بات چیت کا اختتام صدر آصف علی زرداری کی جانب سے اس نکتہ پر ہوا کہ آج پیر کے روز اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بیٹھے گا جس میں مسلم لیگ نون کی تجاویز پر غور کر کے  مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا، آصف زرداری نے کہا کہ وہ مسلم لیگ نون کی تجاویز کو پارٹی کے سامنے رکھ دیں گے، مسلم لیگ نون کی قیادت بھی ان کے مؤقف پر غور کرے۔  

میثاقِ جمہوریت کی روشنی  میں پانچ سال کا روڈ میپ

 ملاقات میں ہونے والی بات چیت سے آگاہ  ذرائع نے بتایا کہ  دونوں جماعتوں کے رہنما وفاق، پنجاب اور بلوچستان میں اتحادی حکومتیں بنانے پر اتفاق ہوا ہے۔

ملاقات میں میثاق جمہوریت کی روشنی میں کوآلیشن گورنمنٹ بننے کی صورت مین اس کے کاموں کا  5 سال کاروڈ میپ طے کرنے کی تجویز  پر بھی ابتدائی بات چیت کی گئی۔

آج اسلام آباد میں  پیپلزپارٹی  کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں مسلم لیگ نون کی طرف سے سامنے آنے والے شراکت اقتدار کی تجاویز  پر بھی گور کیا جائے گا ار پارٹی کی سینئیر قیادت پارٹی اور عوام کے لئے دیگر آپشنز پر بھی غور و خوض کرے گی۔

ملاقات کا اعلامیہ

بلاول ہاؤس لاہور میں ہونے والی اس اہم ملاقات کے بعد میڈیا  اور سوشل میڈیا میں عوام کی آگاہی کے لئے خاص طور سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ ملاقات میں ملک کی مجموعی صورتحال اور مستقبل میں سیاسی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔ دونوں جماعتوں نے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔ ملک میں سیاسی استحکام لانے کیلئے باہمی  تعاون پر اتفاق کیاگیا۔

اعلامیے کے مطابق دونوں جماعتوں کے قائدین نے اصولی اتفاق کیا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک کو بچائیں گے۔ عوام کی اکثریت نے ہمیں مینڈیٹ دیا، ہم عوام کو مایوس نہیں کریں گے۔