سٹی42: بلاول بھٹو اور آصف علی زرداری کے ساتھ بلاول ہاؤس میں ملاقات کے بعد مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے انتخابی اتحادی مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مشاورت کی اور انہیں بلاول بھٹو، آصف زرداری کے ساتھ ملاقات کے حولے سے آگاہ کیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیرمولانا فضل الرحمان سکے ساتھ شہباز شریف کا چوبیس گھنٹے میں یہ دوسرا رابطہ تھا۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے شہباز شریف کی معروضات کے جواب میں کہا کہ بدھ کو جمعیت کے اہم اجلاس میں مشاورت کریں گے اور مشاورت کرکے اپنا جواب بتائیں گے۔
آٹھ فروری کے عام انتخابات میں جمعیت علمائے اسلام قومی اسمبلی کی اب تک صرف 4 نشستیں حاصل کرسکی ہے۔
خیال رہے کہ ملک میں عام انتخابات کے بعد مرکز میں حکومت بنانے کیلئے مسلم لیگ نونن کی قیادت کی آج آصف علی زرداری سے دوسری ملاقات ہوئی ہے جبکہ اس ملاقات میں شرکت کے لئے بلاول بھٹو کو خاص طور سے اسلام آباد میں مصروفیات ترک کر کے لاہور بلوایا گیا تھا۔
آٹھ فروری کے انتخابات کے نتائج سے مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی دونوں مطمئین نہیں ہیں لیکن ان دونوں پارٹیوں نے ملک کے حالات کے پیش نظر سر دست آگے کی طرف دیکھنے اور باہمی تعاون کے ساتھ ریاست کے امور کو سنبھالنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے تاہم مسلم لیگ نون کے انتخابی اتحادی مولانا فضل الرحمان جو خود اور ان کا صاحبزادہ بھی قومی اسمبلی کے الیکشن ہار گئے ہیں اور خیبر پختونخوا میں ان کی پارٹی کی کئی اہم رہنما الیکشن ہار گئے ہیں، ہنوز صدمہ کی کیفیت میں ہیں۔ جمعیت نے 8 فروری کے انتخابات کے نتائج کو تسلیم نہ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے اور اس ضمن میں مزید مشاورت کے لئے جمعیت علما اسلام کی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس بدھ کے روز طلب کر رکھا ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی قیادت کے درمیان دو ملاقاتیں ہوچکی ہیں۔
اس تناظر میں ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات کے نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا، انہوں نے مجلس عاملہ اور امرا اجلاس میں مشاورت کے بعد اپنے انتخابی اتحادی کو جواب دینے کا عندیہ دیا ہے۔