بیرون ملک سے آ نیوالی ترسیلات زر  میں 5 فیصد کمی

 بیرون ملک سے آ نیوالی ترسیلات زر  میں 5 فیصد کمی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 ویب ڈیسک : اسٹیٹ بینک   کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق  جنوری میں  اوورسیز پاکستانیز  کی طرف سے بھجوائی  جانیوالی  ترسیلات زر  میں 5 فیصد کمی آئی ہے جس  سے ترسیلات زر  2.144 بلین ڈالر رہ گئیں۔

اسٹیٹ بینک   کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق  جنوری میں  اوورسیز پاکستانیز  کی طرف سے بھجوائی  جانیوالی  ترسیلات زر   376 ملین ڈالر رہی 15 فیصد کی کمی کو ظاہر کیا گیا۔ حکومت   زیادہ ترسیلات زر پر انحصار کرتی ہے جو کہ ملک کی کل برآمدات سے بہت زیادہ ہیں۔

ترسیلات زر جولائی تا جنوری 2021-22 میں 9.1  فیصد  کی شرح سے بڑھ کر 17.951 بلین  ڈالر تک پہنچ گئیں جو  گزشتہ  سال کی اسی مدت کے مقابلے میں  شرح نمو 24 فیصد ریکارڈ کی گئی ۔

 مالی سال کے آخر تک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے آنیوالے ترسیلات زر 30 بلین ڈالر  رہے ، رواں  مالی سال  میں  جولائی تا دسمبر کی مدت میں9 بلین ڈالر سے تجاوز کر جانے والے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔

آئی ایم ایف سے ایک  ارب ڈالر کی قسط ملنے اورعالمی  مارکیٹ میں سکوک  بانڈزکے اجرا سے 1 بلین ڈالر کی آمدنی کے بعد گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا۔ اسٹیٹ بینک  کے جا ری  کردہ اعداد و شمار کے مطابق  زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر 17 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے۔ ملکی زر مبادلہ ذخائر 4 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں 1.63 ارب ڈالر بڑھے ہیں، اسٹیٹ بینک کے مطابق  ملکی زرمبادلہ ذخائر 4 فروری تک 23.72 ارب ڈالر رہے،  آئی ایم ایف قسط اور سکوک بانڈ کی فروخت سے 2 ارب ڈالر موصول ہوئے۔  اسٹیٹ بینک کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر بڑھ کر 17.33 ارب ڈالر ہوگئے جبکہ  کمرشل بینکوں کے ذخائر 2.72 کروڑ ڈالر بڑھ کر 6.38 ارب ڈالر ہوگئے۔

وزیر خزانہ شوکت ترین  کاا کہنا تھا کہ  پاکستان سعودی عرب کی جانب سے اسٹیٹ بینک کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے 3 بلین ڈالر 4 فیصد  انٹرسٹ کےساتھ  واپس کرنے کا پابند ہے جس سے  پاکستان کے لیے مزید مسائل پیدا کر سکتے ہیں ۔اکتوبر 2021 میں  ایک معاہدے کو حتمی شکل دی گئی  تھی جس کے تحت  یہ رقم   ایک سال کے اندر ادا کی جائے گی  ۔

تفصیلات کے مطابق  سب سے زیادہ سعودی عرب سے 4.579 بلین ڈالر کی ترسیلات  موصول ہوئیں  جو کہ  سب سے زیادہ 1.5 فیصد کا اضافہ ہے۔ مالی سال 21 کی اسی مدت میں  ملکی  ترسیلات زر میں 21.6 فیصد اضافہ ہوا۔

پاکستان کے لیے ترسیلات زر کے دیگر دو اہم ذرائع برطانیہ اور امریکہ ہیں۔ دونوں ممالک سے آنیوالی  رقوم 13.2 فیصد اور 21 فیصد اضافے کے ساتھ 2.467 بلین ڈالر اور 1.701 بلین ڈالر تھی۔ مالی سال 2021میں برطانیہ اور امریکہ سے آنیوالی  ترسیلات زر میں 51 فیصد اور 45 فیصد اضافہ ہوا۔

یورپی یونین سےترسیلات زر 32 فیصد بڑھ کر 1.987 بلین ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ  گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یورپی یونین کی ترسیلات زر میں 44 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ یورپی یونین کے  اٹلی سے آنے والی ترسیلات زر میں  51 فیصد  سے بڑھ کر 508 ملین  ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ مالی سال 2021 میں  اسی مدت میں ترسیلات زر49فیصد ریکارڈ کی  گئیں۔