(زاہد چوہدری) صوبےسے وفاق منتقلی کا عبوری دورانتظامی بدحالی کا شکار، شیخ زید ہسپتال میں میرٹ کا جنازہ نکل گیا، انتظامیہ کی جانب سے مزید 80 ملازمین کی غیر قانونی ترقی اور اپ گریڈیشن کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔
شیخ زید ہسپتال کو صوبے سے وفاق کے زیر انتظام کرنے کے عدالتی حکم کے بعد عبوری دور میں ہسپتال بد ترین انتظامی بد حالی سے دوچار ہوگیا ہے۔
شیخ زید ہسپتال عملی طور پر اس وقت نہ صوبے کے ماتحت ہے اور نہ ہی وفاقی حکومت نے اس کا باضابطہ نظم و نسق سنبھالا ہے جس کی وجہ سے عبوری دور کے دوران انتظامیہ کی جانب سے من مانیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ ایک ماہ کے عرصے میں شیخ زید ہسپتال انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر گریڈ بیس میں ڈاکٹرز کی ترقیوں کے علاوہ پہلے چالیس اور اب مزید اسی ملازمین کی مختلف گریڈ میں ترقیوں اور اپ گریڈیشن کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ من پسند ملازمین کی غیر قانونی طور پر کی گئی ترقیوں اور اپ گریڈیشن سابقہ تاریخوں سے نافذ کرتے ہوئے خطیر رقم ملازمین کو بقایاجات کی مد میں ادا کرنے کے احکامات بھی دیدئے گئے ہیں۔
وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان معلق شیخ زید ہسپتال اس وقت بدترین انتظامی بحران کا شکار ہے۔