ڈیرہ اسمعیل خان دہشتگردی میں ملوث افراد اور ٹی ٹی پی قیادت کو ہمارے حوالے کیا جائے، پاکستان کا افغانستان سے مطالبہ

Afghanistan's Charge D Affairs called in, Pakistan Foreign Office, Dera Ismael Khan, terrorist attack, TTP terrorists, Afghanistan, Terrorists' safe heavens,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: پاکستان کی جانب سے اسلام آباد میں متعین افغان ناظم الامور کو آج منگل کے روز دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا اور انہیں ڈیرہ اسمعیل خان کے علاقہ میں پاکستانی سکیورٹی فورسز  کی پوسٹ پر  دہشتگردوں کے بزدلانہ حملہ کے حوالہ سے احتجاج کا مراسلہ کابل بھیجنے کے لئے دیا گیا، پاکستان نے کابل میں طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیرہ اسمعیل خان میں حملے کے مرتکب افراد اور افغانستان میں ٹی ٹی پی کی قیادت کو پکڑ کر حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے۔

ڈیرہ اسمعیل خان میں پاک فوج کی پوسٹ پر بزدلانہ خودکش حملہ کی ذمہ داری تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ ایک دہشت گرد گروپ تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی ہے۔

بارود سے بھری گاڑی کے زریعہ کئے گئے اس دہشتگردی کے واقعہ میں 23 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت سمیت متعدد افراد جاں بحق ہوئے۔

دہشتگردی میں ملوث دہشتگردوں کے گروہ کی قیادت اور ارکان افغانستان میں موجود ہیں اور پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغانستان کی حکومت پر ان دہشتگردوں کو افغانستان سے نکالنے کے لئے کہا جاتا رہا ہے۔

آج منگل کے روز سکریٹری خارجہ نے افغان عبوری حکومت کے ناظم الامور کو طلب کیا اور ڈیرہ اسماعیل خان میں پاکستان کی سیکورٹی فورسز کی پوسٹ پر دہشت گردانہ حملے کے تناظر میں ڈیمارچ ان کے حوالے کیا۔

دفتر خارجہ نے افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ حملے کے مرتکب افراد کے خلاف مکمل تحقیقات اور سخت کارروائی کی جائے،  افغان حکومت دہشت گرد گروہوں کی پناہ گاہوں کے خلاف فوری طور پر کارروائیاں کرے۔ حملے کے مرتکب افراد اور افغانستان میں ٹی ٹی پی کی قیادت کو پکڑ کر حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے۔ پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں۔
 دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آج کا دہشت گردانہ حملہ خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرے کا شاخسانہ ہے۔پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہے۔