( وقاص احمد ) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب نے پی آئی سی حملے کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے اور ٹرائل فوجی عدالت میں چلانے کا مطالبہ کردیا ہے، صدر پی ایم اے پنجاب ڈاکٹر صاحبزادہ سید مسعود السید کا کہنا ہے کہ وکلا تین کلو میٹر تک چل کر حملہ کرنے آئے مگر پولیس کو پتہ ہی نہ چل سکا، پی ایم اے نے سی سی پی او اور ڈی آئی جی آپریشنز کی معطلی کا مطالبہ کر دیا۔
وکلا گردی کے خلاف پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کے عہدیداروں نے پی آئی سی واقعہ کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کردیا۔ صدر پی ایم اے پنجاب ڈاکٹر صاحبزادہ سید مسعود السید نے کہا انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے بار اور بینچ کا تعلق ختم کرنا ہوگا۔ وکلا ججز کو مارپیٹ کر، دباؤ ڈال کر فیصلے کراتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا وکلا کے حملے کا پولیس کو پہلے علم تھا، پی ایم اے عہدیداروں کے مطابق کل سے پنجاب کے تمام ہسپتالوں میں کالی پٹیاں باندھ کر علامتی ہڑتال کریں گے۔
صدر پی ایم اے لاہور پروفیسر اشرف نظامی نے کہا کہ سی سی پی او نے پی آئی سی حملے کی اجازت دی، پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر حملہ ریاستی ناکامی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ، وزیر قانون کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم اے پنجاب کور کمانڈر لاہور سے ملاقات کرے گی۔
اس موقع پر پی ایم اے کے عہدیداروں نے کہا کے وکلا کیلئے احتساب کا نظام واضح کریں۔ 11 دسمبر ہر سال سیاہ دن کے طور پر منایا کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ آج کے بعد وکلا کو ہسپتالوں میں پروٹوکول نہیں ملے گا۔