بلوچستان اسمبلی بھی تحلیل کردی گئی

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک:  قومی اسمبلی اور  سندھ اسمبلی کے بعد بلوچستان اسمبلی بھی تحلیل کردی گئی۔

گورنر  بلوچستان عبدالولی کاکڑ  نے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کر دیے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ  نگران وزیر اعلیٰ کے لیے چار ناموں پر مشاورت جاری ہے،  باخبر زرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں نگراں وزیراعلیٰ کوئی ڈارک ہارس ہونے کا قومی امکان ہے تاہم صحافتی حلقوں میں اب تک جو قیاس آرائیاں گردش کر رہی ہیں ان کے مطابق اس وقت نگران وزیر اعلیٰ کے لیے جمعیت علما اسلام کی جانب سے  سابق رکن قومی اسمبلی عثمان بادینی اور   بی این پی کی جانب سے رکن صوبائی حمل کلمتی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے علی حسن زہری کے نام دیےگئے ہیں جب کہ سابق بیوروکریٹ شبیر مینگل کا نام بھی زیر غور ہے۔

نگران وزیر اعلیٰ کا نام فائنل ہونے کے بعد 14 رکنی صوبائی نگران کابینہ تشکیل دیے جانے کا امکان ہے۔