انوار الحق کاکڑ کی زندگی پر ایک نظر

انوار الحق کاکڑ کی زندگی پر ایک نظر
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم شہباز شریف اور قائدِ حزب اختلاف راجا ریاض کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر انوار الحق کاکڑ کے نام پر بطور نگران وزیرِ اعظم اتفاق ہو گیا ہے۔

واضح رہے کہ صدرِ مملکت نے ان کی بطور نگران وزیرِ اعظم تقرری کی سمری پر دستخط کر دیے۔نامزد وزیراعظم سینیٹر انوارالحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان کے ضلع قلعہ سیف اللہ کے علاقے کان مہترزئی  اور پشتونوں کے معروف قبیلے کاکڑ سے ہیں،  کیڈٹ کالج کوہاٹ سے انٹرمیڈیٹ  اور بلوچستان یونیورسٹی کویٹہ سے گریجویشن اور سوشیالوجی اور پولیٹیکل سائنس سے حاصل کرنے کے بعد بیرون ملک چلے گئے۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے 2008 میں پہلی بار پاکستان مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر کوئٹہ سٹی سے قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا مگر کامیاب نہ ہوسکے۔اس کے بعد وہ ن لیگ میں شامل ہوئے اور 2017 میں نواب ثنا اللہ زہری کے دور میں بلوچستان حکومت کے ترجمان مقرر ہوئے۔ انوار الحق کاکڑ مارچ 2018 میں مسلم لیگ ن کی حمایت سے آزاد حیثیت سے چھ سال کے لیے سینیٹر منتخب ہوئے تاہم اسی مہینے وہ مسلم لیگ ن سے منحرف ہونے والے اس گروپ کا حصہ بن گئے جنہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیاد رکھی۔ انوار الحق کاکڑ بی اے پی کے مرکزی ترجمان مقرر کیے گئے۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ افغانستان اور خطے کے حالات پر گہرا نظر رکھتے ہیں اور امریکہ، برطانیہ، روس، آسڑیلیا سمیت پورپ کے مختلف ممالک کادورہ بطور سینیٹر کرچکے ہیں۔انوارالحق کاکڑ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع،خارجہ، پارلیمانی امور کے فعال ممبر کے ساتھ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس کے چیرمین رہے۔ انوار الحق کاکڑ کو مادری مادری زبان پشتو کے علاوہ انگلش، فارسی، بلوچی،اردو اور براہوی زبانوں پر عبور حاصل ہے
انوار الحق کاکڑ بلوچستان کو درپیش مسائل پر گہری بصیرت رکھتے ہیں، ان کی دانشورانہ سوچ اور بصیرت کے باعث ملکی اعلٰی یونیورسٹیز اور غیر ملکی یونیورسٹیز جن میں  ہارورڈ اور برسلز جیسے تعلیمی اداروں شامل ہیں، میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے اور تجزیے اور تجاویز کے لیے بار بار مدعو کیا جاتا رہا ہے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ کی سفارتی کوششوں کے باعث  بین الاقوامی میدان میں ریاست کے مثبت اور معاون نقطہ نظر کو پیش کرنے کے لیے مضبوط تحریک پیدا کرنے میں مدد ملی اور بیرون ملک ریاست مخالف عناصر کی جانب سے کیے جانے والا منفی اور جھوٹا پراپیگینڈا بے نقاب ہوا۔ اور ان کے ہنر مندانہ خطاب کے نتیجے میں عالمی برادری اور بلوچستان حکومت کے حق میں  پالیسی میں کئی مثبت تبدیلیاں آئیں۔سینیٹر انوار الحق کاکڑ مضبوط بلوچستان کے لیے ایک مثبت وژن پر یقین رکھتے ہیں، سنیٹرانوارالحق کاکڑ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، اسلام آباد سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے سابق طالب علم بھی رہ چکے ہیں۔ 

انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے اور وہ بلوچستان سے 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔سینیٹر انور الحق کاکڑ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چیئرمین ہیں۔انہوں نے 2008 میں ق لیگ کے ٹکٹ پر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا جس میں انہیں کامیابی نہ مل سکی اور وہ 2013 میں بلوچستان حکومت کے ترجمان رہے۔ انوار الحق کاکڑ نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹر کیا۔

Ansa Awais

Content Writer