ویب ڈیسک : گزشتہ 10 دنوں میں خواتین کی جانب سے لاہور کی سول فیملی کورٹس میں طلاق کے 500 سے زائد مقدمے دائر کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 10 دنوں میں خواتین کی جانب سے لاہور کی سول فیملی کورٹس میں طلاق کے 500 سے زائد مقدمے دائر کیے گئے۔رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ خواتین جنہوں نے اپنی پسند کے مرد وں سے شادی کی ہے اب وہ طلاق کا مطالبہ کرتی ہیں ۔ طلاق کی اصل وجہ جو سامنے آئی ہے وہ بے روزگاری ہے جس کی وجہ سے خرچے پورے نہیں ہوتے اور تنگ آ کر اب وہ علیحدگی چاہتی ہیں۔
یہ خواتین جنہوں نے مبینہ طور پر اپنے والدین کی مرضی کے خلاف شادی کی تھی اب اپنے شوہروں کا گھر چھوڑ کر جا رہی ہیں۔ خواتین نے اپنے طلاق کے مقدمے میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اپنے والدین کی مرضی کے خلاف شادی کی تھی اور اب ایسا کرنے پر ان کو پچھتاوا ہے۔ججوں نے عدالتی تعطیلات کے بعد یکم ستمبر کو شوہروں کو عدالت میں طلب کیا ہے۔
جسٹس سید منصور علی شاہ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایک مسلمان شوہر اپنی بیوی کو برقرار رکھنے کا پابند ہے۔انہوں نے قرآن پاک کے اس اعلان پر زور دیا کہ مردوں کو خواتین کی مالی مدد کرنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ان پر خواتین کی مالی حفاظت اور مدد کرنے کا پابند ہے کیونکہ انہیں زیادہ جسمانی طاقت دی گئی ہے۔