لاہور کے 3 بڑے سرکاری ہسپتالوں کے کلینیکل آڈٹ کا فیصلہ

لاہور کے 3 بڑے سرکاری ہسپتالوں کے کلینیکل آڈٹ کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (بسام سلطان) صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں کے کلینیکل آڈٹ کا حکم دے دیا۔

 

 صوبائی وزیر صحت نے یہ حکم محکمہ سپیشلائز ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیا، اجلاس میں سیکرٹری صحت بیرسٹر نبیل اعوان، سپیشل سیکرٹری سلوت سعید، ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹر آصف طفیل، زاہدالرحمن باٹہ، ماجد رفیق، پروفیسر جاوید چودھری اور عثمان موجود تھے، صوبائی وزیر صحت ڈ اکٹریاسمین راشد نے اجلاس کے دوران سرکاری ہسپتالوں کے کلینیکل آڈٹ کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا،سیکرٹری صحت و دیگرافسروں نے صوبائی وزیرصحت کو سرکاری ہسپتالوں کے کلینیکل آڈٹ کیلئے کمیٹیوں کی تشکیل بارے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ 

صوبائی وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشد نے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولیات کا معیاربہتر ہونے سے مریضوں کی تعداد میں بے انتہا اضافہ ہوا ہے، پہلے مرحلہ میں لاہور کے تین بڑے ہسپتالوں کا کلینیکل آڈٹ کیا جائے گا، کلینیکل آڈٹ میں سرکاری ہسپتالوں کے پروفیسرز اور ڈاکٹرز کی حاضری، مریضوں کے فیڈبیک، طبی سہولیات، طبی مشینری کی مرمت اور ڈاکٹرز کا مریضوں کے ساتھ رویہ کو ضرور مدنظر رکھا جائے۔

دوسری جانب سی پی ایس پی نے سپیشلائزڈ ٹرینی رجسٹریشن کیلئے 13 اگست آخری تاریخ کا اعلان کر دیا۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ میڈیکل اداروں اور محکمہ صحت کی جانب سے انڈکشن نہیں کی گئی، سینکڑوں ڈاکٹرز رجسٹریشن سے محروم رہ جائیں گے۔ 

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ اگر معاملہ حل نہ کیا گیا تو صوبہ بھر میں احتجاجی مہم چلائیں گے، حکومت پنجاب کی سستی کے باعث کم و بیش 2500 ڈاکٹروں کی ٹریننگ رجسٹریشن سے محرومی خدشہ ہے۔ سابقہ داخلوں میں بھی سینکڑوں لوگ حکومت پنجاب کی سست روی کے باعث سی پی ایس پی رجسٹریشن سے محروم رہے اور سینکڑوں ڈاکٹروں کو بغیر تنخواہ گیپ پریڈ پورا کرنا پڑا۔ 

Sughra Afzal

Content Writer