فلسطین،اسرائیل خونریز لڑائی ،شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی

فلسطین،اسرائیل خونریز لڑائی ،شہید فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ گئی
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)اسرائیل کے غزہ پر پانچویں روز بھی حملے جاری،حماس مجاہدین اور اسرائیل میں گھمسان کی لڑائی میں شدت آگئی،رات کو ہوئے حملوں میں مزید 30فلسطینی جام شہادت نوش کر گئے،شہادتوں کی تعداد950سے تجاوز کرگئی،شہید ہونے والوں میں 300معصوم بچے بھی شامل،حماس مجاہدین کے ہاتھوں فوجیوں سمیت1200اسرائیلی مارے جا چکے،ہلاک افراد میں 14امریکی شہری بھی شامل ہیں۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے حملوں کے بعد اسرائیل پاگل ہوکر معصوم فلسطینیوں پر ٹوٹ پڑا ہے،غزہ پر بے رحمانہ بمباری جاری ہے،اب  تک حملوں میں ایک ہزار کے قریب فلسیطنی شہید ہوچکے ہیں،شہداء میں 300بچے بھی شامل ہیں ۔

 بی بی سی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے مطابق غزہ پر حملے جاری ہیں اور گذشتہ 24 گھنٹے میں مزید 450 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اب تک اسرائیلی بمباری سے غزہ میں دو لاکھ 60 ہزار سے زیادہ افراد بےگھر ہو چکے ہیں جبکہ حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن اور اسرائیل کی جوابی کارروائی میں اب تک شہادتوں کی تعداد 2100 سے بڑھ چکی ہے۔

 اسرائیلی فوج کے ترجمان میں لڑائی میں مزید شدت آنے کی تنبیہ کی ہے اور بتایا ہے کہ غزہ کی سرحد کے قریب پیادہ فوج، بکتر بند، توپ خانہ اور تین لاکھ ریزرو فوجی بھیج دیے گئے ہیں،اب تک اسرائیل میں 1200 جبکہ غزہ میں 950 سے زیادہ ہلاکتوں کی تصدیق کی جا چکی ہے۔

 ڈاکٹروں کی عالمی فلاحی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کا کہنا ہے کہ غزہ میں صورتحال انتہائی خطرناک ہے جہاں اسپتال مکمل طور پر بھرچکے ہیں،عالمی فلاحی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ غزہ میں اسپتال مکمل طور پر بھر چکے ہیں اور دوائیوں کی شدید قلت کا سامنا ہے جب کہ غزہ بجلی کی بندش اور میڈیکل سپلائی جیسے سنگین مسائل سے دوچار ہے۔

 فلسطین میں تنظیم کے ہیڈ آف مشن نے کہا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی خوفناک ہے، تمام اسپتالوں میں شدید رش کی وجہ سے زخمیوں کی تعداد بہت زیادہ ہے جس وجہ سے میڈیکل ٹیمیں مسلسل زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے سے تھکاوٹ کا شکار ہیں،غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بمباری میں بہت زیادہ شدت ہے جس وجہ سے تمام عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور اب اسرائیلی حکومت نے علاقے میں مکمل طور پر بجلی اور پانی کی سپلائی معطل کردی ہے جب کہ علاقے میں موبائل سگنلز کا نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔

 مشن ہیڈ کا کہنا تھا کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور بمباری حیران کن ہے جس وجہ سے ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں، کسی بھی صورت میں جنگ رکنا چاہیے کیونکہ اس صورتحال میں یہ غزہ کے لوگوں کے لیے کسی بھی سزا سے کم نہیں ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں پانی، بجلی اور ایندھن کی سپلائی ناقابل قبول ہے، اس عمل سے پوری آبادی کو سزا کے طور پر بنیادی ضروریات سے محروم رکھا گیا ہے۔