ویب ڈیسک: حافظ سعد رضوی کی رہائی کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی، حکومت کی اپیل میں حافظ سعد کے چچا امیر حسین کو فریق بنایا گیا ہے۔ امیر حسین کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ نے حافظ سعد رضوی کی نظر بندی کا اقدام کالعدم قرار دیا تھا۔
پنجاب حکومت نے درخواست میں سعد رضوی کے چچا امیر حسین کو فریق بناتے ہوئے مؤقف اختیار ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے سعد رضوی کو رہا کرنے کے حکم میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کو کیس سے متعلق تفصیلی ریکارڈ بھی فراہم کیا گیا تھا جبکہ سعد رضوی کو نظر بند کرنے کا حکومتی فیصلہ قانونی طور پر درست ہے۔
حکومت پنجاب نے درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ سعد رضوی کو رہا کرنے کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے یکم اکتوبر کو علامہ سعد رضوی کی نظر بندی کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔عدالت عالیہ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سعد رضوی کے چچا امیر حسین کی درخواست پر فیصلہ سنایا تھا۔ بعد ازاں 9 اکتوبر کو ڈپٹی کمشنر لاہور نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ کی رہائی کا حکم دیا تھا۔