سٹی 42: مسلم لیگ (ن) کو اہم صدمہ۔۔ پارٹی کے اہم رہنما پرویز ملک73 سال کی عمر میں دنیا فانی سے کوچ کرگئے۔ 20 سال سے ن لیگ لاہور کے صدر تھے جبکہ پرویز ملک 5 مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
مزنگ روڈ صفانوالہ چوک کے آبائی رہائشی، پرانے اور پکے لاہورئیے پرویز ملک، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس (ر) محمد اکرم کے بیٹے، سابق جسٹس ملک محمد قیوم اور پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق ایم این اے یاسمین مصباح الرحمن کے بھائی ہیں۔ انہوں نے اہلیہ شائستہ پرویز ملک دو بیٹوں علی پرویز ملک اور احمد پرویز ملک کو سوگوار چھوڑا ہے۔ پرویز ملک 18 نومبر 1947 کو لاہور میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم کے بعد انہوں نے آسٹن یونیورسٹی برطانیہ سے بی ایس سی انجیئنرنگ میں ڈگری حاصل کی۔ پرویز ملک پانچ مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ پرویز ملک 1997 سے 2018 تک رکن قومی اسمبلی رہے۔
انہوں نے 1997 کے انتخابات میں پہلی بار بطور مسلم لیگ ن کے امیدوار قومی اسمبلی کی نشست کے لیے انتخاب لڑا اور خوش قسمتی سے انتخابات جیتے۔ 2002 کے عام انتخابات میں این اے 120 سے پی ایم ایل این کے پارٹی ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا اور پیپلز پارٹی کے امیدوار کو شکست دی۔ 2008 کے عام انتخابات ہارنے کے بعد ، انہوں نے این اے 132 کے حلقہ سے 2010 کے ضمنی انتخابات میں حصہ لیا اور خوش قسمتی سے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرکے ایک مرتبہ پھر قومی اسمبلی تک رسائی حاصل کی۔
2013 کے عام انتخابات میں اسی حلقے سے پی ایم ایل این کے پارٹی ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی مقرر ہوئے تھے۔ شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں انہیں ٹیکسٹائل اور تجارت کا وزیر بنایا گیا۔ انہوں نے اپنے عہدے کے اختتام تک اس عہدے پر خدمات انجام دیں۔ وہ این اے 133 حلقہ سے 2018 کے عام انتخابات میں دوبارہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ پرویز ملک مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے سب سے قریبی ساتھی تھے۔ سابق وزیراعظم کی جلاوطنی اور مسلم لیگ ن پر کڑے وقت میں پرویزملک پارٹی اور قیادت کے ساتھ ثابت قدم رہے۔ پرویز ملک کو مسلم لیگ ن لاہور کا صدر بھی بنایا گیا، 20 سال تک وہ مسلم لیگ ن لاہور کے صدر رہے۔
گزشتہ سال 2020 میں انہوں نے قیادت کو اس بات سے آگاہ کردیا تھا کہ وہ لاہور کی قیادت کے عہدے پر مزید کام اپنی خرابی صحت کی بنا پر جاری نہیں رکھ سکیں گے، تاہم قیادت کو ان پر اتنا اعتبار رہا کہ ان کی جانب سے معذرت کے باوجود انہیں پارٹی امور پر نظر رکھنے کی ہدایات کی گئیں۔
پرویز ملک کی اہلیہ شائستہ پرویز ملک مسلم لیگ ن خواتین ونگ لاہور کی صدر بھی ہیں۔ جبکہ پرویز ملک کے ایک صاحبزادے علی پرویز ملک قومی اسمبلی کے رکن جبکہ دوسرے احمد پرویز ملک بیرسٹر ہیں۔
پرویزملک کافی عرصہ سے علیل تھے۔ تاہم اپنی قوت ارادی کے باعث انہوں نے بیماری کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیا۔ پارٹی کی صدارت سے معذرت کے باوجود وہ پارٹی کے لیے اپنی خدمات آخری وقت تک سرانجام دیتے رہے۔ پرویز ملک کی شخصیت پارٹی میں نہایت ملنسار ، قابل، وفادار، بہادر اورمخلص رہنما کی حیثیت سے تھی۔
نوازشریف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ان کی وابستگی، وفاداری اور محبت و اعتماد کا تعلق مثالی رہا۔ پرویز ملک کو شیپس جم میں سوئنمنگ کے دوران دل کا دورہ پڑا جس سے وہ جانبر نہ ہوسکے۔ پارٹی کے سینئر رہنما پرویز ملک کی نماز جنازہ کل ادا کی جائے گی، جنازہ کل صبح 10 بجے 142، ای 1، گلبرگ 3 سے اٹھایا جائے گا۔ نماز جنازہ مرحوم پرویز ملک کی رہائش گاہ کے قریب مقامی کرکٹ گراؤنڈ میں ادا کی جائے گی۔