وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات

Mahmood Abbas meets Pakistan's Prime Minister, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play


سٹی42:نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ  نے ریاض میں فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی ہے۔ وزیرِ اعظم نے فلسطین بالخصوص غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے قتلِ عام و نسل کشی پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا. 

وزیرِ اعظم نے صدر محمود عباس کو یقین دلایا کہ پاکستان فلسطین کے لوگوں کی سفارتی و اخلاقی مدد جاری رکھے گا. پاکستان عالمی سطح پر فلسطینیوں کیلئے آواز بلند کرتا رہے گا. 

انہوں نے عالمی قوتوں کی غزہ میں جاری بربریت پر خاموشی کو شرمناک قرار دیا. وزیرِ اعظم نے اس امر پر زور دیا کہ عالمی قوتیں غزہ میں جنگ بندی، نہتے فلسطینیوں بالخصوص معصوم بچوں کے قتل عام کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں.

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے غزہ میں فوری طور پر غیر مشروط جنگ بندی اور اشیاءِ ضروریہ و طبی امداد کی فراہمی  کیلئے راہداری کے قیام کا مطالبہ کیا. 

صدر محمود عباس نے پاکستان کا اس مشکل وقت میں فلسطینیوں کا ساتھ دینے اور غزہ کے محصور مسلمانوں کیلئے امداد بھیجنے پر وزیرِ اعظم اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا.

تاشقند میں فلسطین پر گفتگو

قبل ازیں تاشقند میں  نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا  کہ غزہ میں ایک انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، اس جاری تباہ کن صورتحال کے اثرات دوررس ہوں گے ۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے تاشقند میں   ترک نیوز ایجنسی کو ایک انٹرویو میں کہا کہ غزہ میں جاری تنازع خطے سے باہر پھیل سکتا ہے، دنیا کے کسی ملک نے غیر قانونی ہجرت کی حمایت نہیں کی ،افغانستان کے ساتھ سرحد پر قانونی نقل و حمل کے لیے کوشاں ہیں۔

نگران وزیر اعظم نے پاک ترک تعلقات کو مزید وسعت دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارت، زراعت اور دفاع میں تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے، پاکستان، ایران اور ترکی کے مابین باہمی ربط کو بہتر کیا جائے گا، باہمی ربط سے پورے خطے میں نئے مواقع پیدا ہوں گے ۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ تاپی منصوبے پر کام کے لیے پاکستان، ترکی اور افغانستان پرعزم ہیں ، منصوبہ بھارت کو سستی اور پائیدار توانائی فراہم کر سکتا ہے، اگر بھارت اس منصوبے سے باہر رہنا چاہتا ہے تو اس کی مرضی ہے، بھارت کے بغیر بھی ترکمانستان کے گیس ذخائر خطے کی اقتصادی ترقی کا باعث بن سکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان ایک غیر معمولی تنازع ہے، پاکستان کا اصولی مؤقف مسئلہ کشمیر کا یو این قراردادوں کے مطابق حل ہے، کشمیریوں کے پاس اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا ہر حق موجود ہے۔