(راؤ دلشاد) میٹروپولیٹن کارپوریشن اور لاہور پارکنگ کمپنی کے مابین وسائل کی تقسیم اور اختیارات پر رسہ کشی اختتام پذیر ہوگئی، قائمہ کمیٹی برائے پبلک سیکٹر کمپنیز نے لاہور پارکنگ کمپنی کو اتھارٹی بنانے کا فیصلہ سنا کر سفارشات پنجاب حکومت کو ارسال کردیں۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی لاہور پارکنگ کمپنی کو واپس لینے کی خواہش دم توڑ گئی، قائمہ کمیٹی برائے پبلک سیکٹر کمپنیز نے لاہور پارکنگ کمپنی کو اتھارٹی بنانے کی سفارشات پنجاب حکومت کو ارسال کردی ہیں۔ قائمہ کمیٹی نے پارکنگ کمپنی کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے تھے کہ شہر میں پارکنگ اسٹینڈز کی تعداد اور وسائل بڑھائے جائیں، لاہور پارکنگ کمپنی محکمہ بلدیات یا ایم سی ایل کے ماتحت کام نہیں کرے گی۔
قائمہ کمیٹی نے پارکنگ کمپنی کو اتھارٹی بنانے کی ذمہ داری ایم ڈی قلب عباس کو سونپ دی، ایم سی ایل نے 2013ء میں 437 پارکنگ اسٹینڈز کی فہرست پارکنگ کمپنی کے حوالے کی تھی جبکہ ایم سی ایل نے 280 پارکنگ اسٹینڈز پارکنگ کمپنی کے ہینڈ اوور کیے تھے۔
ذرائع کے مطابق لوکل گورنمنٹ نے پارکنگ کمپنی کو ختم کر کے اسٹینڈز واپس لینے کی تجویز دی ہے، پارکنگ کمپنی نے تجویز پر چیئرمین قائمہ کمیٹی سے نظر ثانی کی درخواست کردی، چئیرمین قائمہ کمیٹی ڈاکٹر سلمان شاہ کے مطابق پارکنگ کمپنی ایم سی ایل کے حوالے نہیں کی جائے گی جبکہ پارکنگ کمپنی اپنے نظام کو فعال کر کے نیا فنانشل ماڈل تشکیل دے گی۔
یاد رہے کہ لاہور پارکنگ کمپنی سیکشن 32 کےتحت وجود میں لائی گئی، قانون کے مطابق میٹروپولیٹن کارپوریشن پارکنگ کمپنی کے سو فیصد شئیرز کی مالک ہے، لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کے تھرڈ شیڈول کے مطابق پارکنگ کی سہولیات کی فراہمی میٹروپولیٹن کارپوریشن کی ذمہ داری ہے۔