سعادت حسن منٹو کے 108 ویں یوم پیدائش پرگوگل کا خراج عقیدت

سعادت حسن منٹو کے 108 ویں یوم پیدائش پرگوگل کا خراج عقیدت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

غوث الاعظم روڈ (زین مدنی )دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اردو کے عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کے 108ویں یوم پیدائش پر انہیں اپنے ڈوڈل کا حصہ بنایا ہے۔

سعادت حسن منٹو کا نام اردو زبان کے شہرہ آفاق افسانہ نگاروں میں کیا جاتا ہے جن کی تحریروں کا بنیادی موضوع عورت کی بے بسی، مرد کی بے حسی اور تقسیم ہند کا دور ہے۔انہوں اپنی 42 سالہ زندگی میں 300 سے زائد افسانے، مضامین اور خاکے تحریر کیے۔ تقسیم ہند کے بعد منٹو نے ہجرت کی اور لاہور شہر کو اپنا مسکن بنایا۔ ان کی مقبولِ زمانہ افسانوی تخلیقات میں کھول دو، ٹھنڈا گوشت، بو، کالی شلوار اور ہتک شامل ہیں۔ اردو ادب کا یہ منفرد افسانہ نگار 18 جنوری 1955 کو دنیا سے رُخصت ہوا تھا۔

سعادت حسن منٹو اردو کا واحد کبیر افسانہ نگار ہے جس کی تحریریں آج بھی ذوق و شوق سے پڑھی جاتی ہیں۔ وہ ایک صاحب اسلوب نثر نگار تھے جس کے افسانہ مضامین اور خاکے اردو ادب میں بے مثال حیثیت کے مالک ہیں۔ منٹو ایک معمار افسانہ نویس تھے جنہوں نے اردو افسانہ کو ایک نئی راہ دکھائی، افسانہ مجھے لکھتا ہے منٹو نے یہ بہت بڑی بات کہی تھی۔ منٹو کی زندگی بذات خود ناداری انسانی جدوجہد بیماری اور ناقدری کی ایک المیہ کہانی تھی جسے اردو افسانے نے لکھا۔

منٹو نے دیکھی پہچانی دنیا میں سے ایک ایسی دنیا دریافت کی جسے لوگ قابل اعتنا نہیں سمجھتے تھے یہ دنیا گمراہ لوگوں کی تھی۔ جو مروجہ اخلاقی نظام سے اپنی بنائی ہوئی دنیا کے اصولوں پر چلتے تھے ان میں اچھے لوگ بھی تھے اور برے بھی۔ یہ لوگ منٹو کا موضوع تھے اردو افسانے میں یہ ایک بہت بڑی موضوعاتی تبدیلی تھی جو معمار افسانہ نویس کی پہلی اینٹ تھی۔ اس کے افسانے محض واقعاتی نہیں ہیں ان کے بطن میں تیسری دنیا کے پس ماندہ معاشرے کے تضادات کی داستان موجود ہے۔

واضح رہے کہ گوگل پاکستان کے لیے سال 2011 سے اپنا ڈوڈل تبدیل کررہا ہے۔ اب تک وحید مراد، صادقین، نازیہ حسن، اقبال بانوسمیت کئی معروف شخصیات کے علاوہ لاہور کا شاہی قلعہ اور موئن جو دڑو بھی گوگل ڈوڈل میں جگہ بناچکے ہیں۔

Malik Sultan Awan

Content Writer