ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت  3 فیصد بڑھ گئی

Crud Oil Price plunge, Chinees Oil Imports, Brunt Oil futures, City42, OPEC Expectations,
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: چین کی آئل امپورٹس میں معمولی اضافہ کا امکان سامنے آنے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں 3 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

 نیویارک میں تازہ ترین ٹریڈنگ کے دوران  برینٹ خام تیل 82 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہورہا ہے جبکہ  ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 78 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجود ہے۔  

برینٹ فیوچر امریکی ڈالر 2.01 یا 2.5 فیصد بڑھ کر  ڈالر 81.63 فی بیرل پر طے ہوا، جب کہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کروڈ کی قیمت   2.21ڈالر  یا 2.9 فیصد اضافے کے ساتھ 77.74 ڈالر  پر طے ہوئی۔

توانائی کی مشاورتی فرم گیلبر اینڈ ایسوسی ایٹس کے تجزیہ کاروں نے ایک نوٹ میں کہا، "فیوچر سودوں کے لئے قیمت  زیادہ  بڑھی ہے کیونکہ موسم گرما کی طلب کی توقعات قیمتوں کے اضافہ میں معاون ہیں.  حالانکہ  وسیع تر میکرو لینڈ سکیپ کے پچھلے ہفتوں کے مقابلے میں کم پرامید ہے۔"

عالمی مارکیٹ میں  گیس کی قیمت میں بھی 1 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے بعد گیس  2 ڈالر 94 سینٹس فی ایم ایم بی ٹی یو میں فروخت ہورہی ہے۔

خام تیل  کی قیمتیں پیر کے روز تقریباً 3 فیصد بڑھ کر ایک ہفتے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، اس موسم گرما میں امریکی ڈالر کی مضبوطی کے باوجود  اور امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے سود کی شرح کو جلدی کم نہ کرنے کے امکان کے باوجود  قتیل کی قیمت میں اضافہ کی وجہ ایندھن کی طلب میں اضافے کی امیدوں کو قرار دیا جا رہا ہے۔ 

امریکہ کے فیڈرل ریزرو نے افراط زر میں اضافے کو قابو کرنے کے لیے 2022 اور 2023 میں جارحانہ طور پر شرح سود میں اضافہ کیا۔   سود کی ان بلند شرحوں نے صارفین اور کاروباروں کے لیے قرض لینے کی لاگت کو بڑھایا  جو اقتصادی ترقی کو سست کر نے کا باعث  اور تیل کی طلب کو کم کر سکتی ہیں،سود کی شرح میں اب بھی جلدی کمی کا کوئی اشارہ نہیں مل رہا۔

اسی طرح، مضبوط امریکی ڈالر دیگر کرنسیوں کے حاملین کے لیے تیل جیسی ڈالر کی قیمت والی اشیاء کو زیادہ مہنگا بنا کر تیل کی طلب کو کم کر سکتی ہے۔ ان عوامل کی موجودگی میں محض طلب میں اضافہ کی امید پر تیل کی قیمت بڑھنا کسی حد تک حیران کن ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ مئی  تک چین کی تیل کی درآمدات کمزور تھیں،  سال کے پہلے پانچ مہینوں میں خام تیل کی  آمد میں کمی نوٹ کی گئی۔ تاہم اب چین کی آئل امپورٹس مین اضافہ کی تووقع کی جا رہی ہے۔ 

 7 جون کو جاری کردہ سرکاری کسٹم کے اعداد و شمار پر مبنی حسابات جنوری سے مئی کے عرصے میں 11.0 ملین بیرل یومیہ کی درآمدات کو ظاہر کرتے ہیں، جو کہ ۔ پچھلے سال کی اسی مدت میں11.13  ملین بیرل یومیہ سے 1.2 فیصد کم ہے۔ 

چین، دنیا کا سب سے بڑا خام درآمد کرنے والا ملک ہے،  چین کی امپورٹس میں معمولی کمی عالمی مارکیٹ پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ چین میں مئی  کے مہینے میں  11.06 ملین  بیرل یومیہ خام تیل آیا، جو اپریل کے 10.88 ملین بیرل یومیہ سے تھوڑا زیادہ تھا، لیکن مئی 2023 میں امپورٹ کئے گئے  12.11 ملین بیرل یومیہ سے بہت کم تھا۔ سال کے پہلے پانچ مہینوں میں چین کی خام تیل کی درآمدات میں 130,000 ملین بیرل یومیہ کی کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ پیٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (OPEC) کی توقعات کے بالکل برعکس تھا۔

تیل کی مارکیٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 کے پہلے پانچ مہینوں میں ایندھن کی برآمدات میں 7.7 فیصد کمی کے ساتھ کمزور ریفائیننگ مارجن نے بھی خام تیل کی کم مانگ میں حصہ ڈالا۔ 

ایکسپورٹر گروپ نے اپنے مئی کے ماہانہ آؤٹ لک میں پیشن گوئی کی ہے کہ چین کی خام تیل کی طلب مجموعی طور پر 2024 کے لیے 710,000  ملین بیرل یومیہ بڑھے گی، جو عالمی طلب میں 2.25 ملین ملین بیرل یومیہ  کی ترقی کا سب سے بڑا معاون ہو گا۔لیکن اس کے باوجود، چین کی تیل کی درآمدات میں اضافہ اوپیک کی پیشن گوئی سے بہت پیچھے ہے۔