ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے خلاف جاسوسی ایکٹ کے تحت فرد جرم پر ردعمل

ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے خلاف جاسوسی ایکٹ کے تحت فرد جرم پر ردعمل
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: سابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف فرد جرم پر ردعمل دیتے ہوئے اسے مضحکہ خیز  اور  بے بنیاد قرار دے دیا۔

جارجیا میں کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فرد جرم ایف بی آئی اور محکمہ انصاف کی انتخاب میں مداخلت کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ سیاسی اسٹیبلشمنٹ کا مقابلہ کرنے جارہے ہیں، کبھی ہارنہیں مانوں گا، اپنے مشن سے باز نہیں آؤں گا.

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حساس دستاویزات کو جاسوسی ایکٹ کے بجائے صدارتی ریکارڈ ایکٹ کے تحت آنا چاہیے تھا۔واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر نئی فرد جرم عہدہ ختم ہونے کے بعد خفیہ دستاویز سے متعلق مبینہ لاپروائی پر عائد کی گئی تھی۔ انہیں جاسوسی ایکٹ کی خلاف ورزی کے37 الزامات کاسامنا ہے۔

 49صفحات پر مشتمل فرد جرم کے مطابق مبینہ طور پر غیرقانونی طریقے سے  قبضہ میں رکھی گئی دستاویز میں ایٹمی پروگرام، حملوں کی منصوبہ بندی سے متعلق بھی معلومات تھیں۔ فوجی حملہ ہونے کی صورت میں امریکا کی کمزوریوں کی اہم باتیں بھی فائلوں میں موجود تھیں۔میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پر تمام الزامات ثابت ہوجاتے ہیں تو انہیں مجموعی طور پر 100 سال قید ہو سکتی ہے۔

Ansa Awais

Content Writer