( سعدیہ خان ) سات سال قانونی جنگ لڑنے کے بعد محکمہ سیاحت نے جلو ریزارٹس کو واگزار کر وا لیا، فنڈز کی کمی کی وجہ سے تزئین وآرائش کا منصوبہ کھٹائی میں پڑ گیا، محدود وسائل کی وجہ سے محکمہ نے ایک بار پھر جلو ریزارٹس کو لیز پر دینے کا فیصلہ کر لیا۔
پانچ ایکڑ اراضی پر تعمیر کیے گئے جلو ریزارٹس کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگے اس سے قبل محکمہ سیاحت نے اس پروجیکٹ کو دس سالہ لیز پر دیا تھا جبکہ رقوم کی ادائیگی اور قانونی چپقلش کی وجہ سے 3 سال سے زاہد عرصہ سے یہ ریزارٹس بند رہے۔
جلو ریزارٹس میں 16 کمرے، پلے ایریا، ریسٹورنٹ، کیفے ٹیریا، کیمپنگ اور سوئمنگ کی سہولیات کے ساتھ ساتھ پارکنگ بھی ہے جبکہ یہاں تفریح کے لیے آنے والے سیاحوں کو لائیو کوکنگ بون فائر کی سہولت دی گئی تھی۔
محکمہ سیاحت کے مطابق اس منصوبے کو جلد عوام کے لیے کھولا جائے گا جبکہ اس کو دوبارہ لیز پر دینے کا فیصلہ بھی عوام کو بہتر سہولیات دینا ہے۔
بارڈر کے قریب واقع جلو فاریسٹ میں بنایا گیا جلو ریزارٹس کا منصوبہ مقامی سیاحوں کو سیاحت فراہم کرتا تھا جو مختلف مسائل اور محکمے کی سست روی کی وجہ سے کھٹائی میں چلا گیا۔