وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس،سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ

سورس: city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی رامے : نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس، ممکنہ  سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔  

وزیر اعلی محسن نقوی نے انسانی جانوں کے تحفظ کیلئے دریائے ستلج  کے بیڈ میں موجود آبادیوں کے فوری انخلا کا حکم دے دیا ۔ دریائے راوی، چناب اور ستلج میں پانی کے بہاو کو 24 گھنٹے مانیٹر کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے ستلج میں بھی 2 لاکھ 11 ہزار کیوسک پانی چھوڑ دیا۔فیروز پور پر ایک لاکھ 21 ہزار کیوسک پانی گزرے گا۔ وزیر اعلی پنجاب نےمزید  بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ مویشیوں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔

وزیر اعلی محسن نقوی نے لاہور،ساہیوال، ملتان اور بہاولپور کے کمشنرز کو ہدایات جاری کردیں۔ وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کا ممکنہ سیلاب کے پیش نظرضروری حفاظتی انتظامات جلد مکمل کرنے کا حکم۔محکمہ آبپاشی، تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہمہ وقت چوکس رہنے  کی بھی ہدایت دے دی ۔ 

ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کیلئے منظور شدہ پلان کے تحت ہر ضروری اقدام اٹھایا جائے۔ایس او پیز کے تحت پیشگی حفاظتی انتظامات اوردیگر ضروری انتظامات کو حتمی شکل دی جائے۔فلڈ ایس او پیز پر عملدرآمد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔وزیر اعلی نے  درکار آلات، مشینری او رانسانی وسائل کا پہلے سے انتظام کرنے کی بھی ہدایت کر دی ۔   انتظامات میں غفلت ہر گزبرداشت نہیں کی جائے گی۔جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے موسم کے بارے میں مستند معلومات کا حصول یقینی بنایا جائے۔

سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعے عوام کو موسم اور دریاؤں میں پانی کی صورتحال سے آگاہ رکھا جائے۔صوبائی وزراء ایس ایم تنویر، عامر میر، منصور قادر۔اظفر علی ناصر، بلال افضل، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، سیکرٹریز آبپاشی، زراعت، تعمیرات و مواصلات، لوکل گورنمنٹ، ہاؤسنگ،  صحت، خزانہ، اطلاعات، لائیوسٹاک، کمشنر لاہور ڈویژن، ڈی جی پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ڈی جی ریسکیو1122، ڈی جی پی آر اور متعلقہ حکام کی بھی  اجلاس میں شرکت ۔تمام ڈویژنل کمشنرز  ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

علی رامے

سینئر تحقیقاتی رپورٹر

علی رامے سٹی نیوز نیٹ ورک سے وابستہ ایک سینئر تحقیقاتی رپورٹر ہیں۔ وہ 2013 سے اس گروپ سے وابستہ ہیں اور بنیادی طور پر پنجاب حکومت کے ماتحت محکموں میں تحقیقاتی کہانیوں کا احاطہ کرتے ہیں۔