پرائیویٹ یونیورسٹیز میں داخلے کے خواہشمند طلباء ہوجائیں ہوشیار

پرائیویٹ یونیورسٹیز میں داخلے کے خواہشمند طلباء ہوجائیں ہوشیار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( اکمل سومرو ) غیر منظور شدہ پرائیویٹ یونیورسٹیز میں داخلوں سے روکنے کیلئے ایک بار پھر سٹوڈنٹ الرٹ جاری، پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر چھ پرائیویٹ یونیورسٹیز کے سب کیمپسز میں طلباء کو داخلہ لینے سے روک دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے چھ پرائیویٹ یونیورسٹیز کے سب کیمپسز میں داخلوں کو ایک بار پھر غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ پی ایچ ای سی کی ویب سائٹ پر جاری کردہ الرٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سنٹرل پنجاب بہاولپور، فیصل آباد، گجرانوالہ، گجرات، ملتان، راولپنڈی، سرگودھا اور سیالکوٹ سب کیمپسز غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔

نیشنل کالج آف بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ اکنامکس بہاولپور، گجرات، رحیم یار خان اور سیالکوٹ سب کیمپسز غیرقانونی قرار دیا گیا ہے۔ سپیرئیر کالج بہاولپور، فیصل آباد،  خان پور اور سرگودھا سب کیمپسز غیر قانونی ہیں۔ اسی طرح یونیورسٹی آف لاہور گجرات، اسلام آباد اور پاکپتن سب کیمپسز، قرشی یونیورسٹی سب کیمپس مرید کے اور ہجویری یونیورسٹی شیخوپورہ سب کیمپس کو غیر قانونی وغیر منظور شدہ قرار دیا گیا ہے۔

 پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے طلباء کو مذکورہ کیمپسز میں داخلہ لینے سے روک دیا ہے۔ کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر تفصیلی اشتہار جاری کر دیا ہے۔    

دوسری جانب گورنر پنجاب نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے تین ڈینز کو سنڈیکیٹ کا ممبر تعینات کرنے کی منظوری دیدی۔ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے ممبر سنڈیکیٹ کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ میں ممبران کی خالی نشستوں پر تقرریوں کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔

جی سی یونیورسٹی کے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز ڈاکٹر خالد منظور بٹ کو تین سال کیلئے ممبر سنڈیکیٹ تعینات کیا گیا ہے۔ ڈین فیکلٹی آف لینگوئیجزڈاکٹر سلطان شاہ اور ڈین فیکلٹی آف لائف سائنس ڈاکٹر احمد عدنان کو ممبر سنڈیکیٹ تعینات کرنے کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔ محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے گورنر پنجاب سے منظوری حاصل کرنے کے بعد ڈینز کی بطور ممبر سنڈیکیٹ تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔