لاہور میں کورونا کے 305 نئے مریض، 7 علاقے سیل

لاہور میں کورونا کے 305 نئے مریض، 7 علاقے سیل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جیل روڈ (زاہد چوھری، قیصر کھوکھر، عثمان علیم) کورونا کے مریضوں کی تعداد میں کمی جاری، شہر میں 305 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 5 اموات کی تصدیق ہوگئی،  کورونا وبا کے دوران شہر میں اب تک 748 اموات اور 44254 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، ہسپتالوں میں 239 مریض زیر علاج ہیں۔

پنجاب بھر میں کورونا کے 674 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 17 اموات ہوئیں جس کے بعد صوبے میں کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 1972اور کیسز کی تعداد 85,261 ہو گئی, سرکاری ہسپتالوں کے آئسولیشن وارڈز میں کورونا کے 145 مریض داخل ہیں، 100 مریض آئی سی یو اور 48 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں، پرائیویٹ ہسپتالوں میں 94 مریض آئسولیشن وارڈز، 28 مریض آئی سی یو اور 9 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

ترجمان پرائمری ہیلتھ کے مطابق کورونا کی تشخیص کیلئے اب تک 572,948 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، 52,641 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، کورونا وائرس کوشکست دینے والوں کی کی تعداد 52 ہزار 641 ہو چکی ہے, کورونا سے متاثرہ شہر کے 7علاقوں کو سیل کردیا گیا، ای ایم ای، واپڈا ٹاؤن، جوہر ٹاؤن سی بلاک اور ٹاؤن شپ اے ٹو بلاک سمیت سات علاقے شامل ہیں، غیر ضروری نقل و حرکت روکنے کے لیے پولیس اہلکارتعینات کئے گئے ہیں، سیل گئے علاقے 24 جولائی تک بند رہیں گے، ان علاقوں میں ٹاؤن شپ اے ٹو بلاک، ای ایم ای سوسائٹی مکمل، چونگی امر سدھو کا بازار اور ملحقہ علاقہ بند کیا گیا ہے جبکہ پنجاب گورنمنٹ سرونٹ ہاؤسنگ سکیم، واپڈا ٹاؤن، جوہر ٹاون سی بلاک اور گرین سٹی سکیم کو بھی سمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت سیل کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال نے کہا ہے کہ ان تمام علاقوں میں مجموعی طور پر 877 کورونا کے مریض رپورٹ ہوئے، جس کے پیش نظر ان علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سیل کیے جانے والے علاقوں میں اشیائے ضروریہ کے علاوہ دیگر تمام کاروباری سرگرمیوں پر پابندی عائد ہوگی، دودھ دہی، چکن کی دکان اور بیکریاں پورا ہفتہ صبح سات سے شام سات بجے تک کھولی جا سکیں گی، تمام گراسری اسٹورز صبح نو سے شام سات بجے تک پورا ہفتہ کھل سکیں گے، میڈیکل سٹور، کلینکس اورلیبارٹریز 24 گھنٹے پورا ہفتے کھلیں گی،جبکہ سیل کیے جانے والے علاقوں میں غیر ضروری نقل وحرکت کو ہر صورت روکا جائے گا، شناختی کارڈ دیکھ کررہائشیوں کو ہی داخلے اور اخراج کی اجازت ہوگی۔

Sughra Afzal

Content Writer