فٹ بال  پر خاتون ریفریز کے راج کا آغاز، ایشئین کپ میں پانچ خواتین کی انٹری

Yamashita, women referee، men's Asian Cup،, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:   گزرے وقتوں میں مردوں کی طاقت کے اظہار کے لئے مشہور کھیل فٹ بال پر اب خاتون ریفریز کے راج کا زمانہ شروع ہو رہا ہے۔ دبنگ  خاتون ریفری مردوں کے فٹ بال ایشئین کپ  میں ریفری بن گئیں۔ 

جاپان کی یوشیمی یاماشیتا ان پانچ  آفیشلز میں شامل ہیں جو اگلے سال مردوں کے ایشیائی کپ میں میچوں کی ریفری کرنے والی پہلی خواتین ہوں گی۔  ایشین فٹ بال کنفیڈریشن (اے ایف سی) نے جمعرات کو  یوشیمی یاماشیتا اور دیگر آفیشلز کے ناموں کا اعلان کیا۔فٹ بال ایشئین کپ ٹورنامنٹ کا 18 واں ایڈیشن کل جمعہ کے روز سے شروع ہوگا۔

یاماشیتا نے گزشتہ سال قطر میں ہونے والے مردوں کے عالمی کپ میں بھی امپائرنگ کی تھی۔ آسٹریلین ریفری کیتھرین جیسوچز بھی  مردوں کے ایشئین کپ فٹبال ٹورنامنٹ کے ریفریز میں شامل ہوں گی، جبکہ معاونین میں جاپانی  ریفریز  ماکوٹو بوزونو اور ناؤمی ٹیشیروگی اور جنوبی کوریا کی کم کیونگ من شامل ہیں۔


اے ایف سی نے ایک بیان میں کہا، "پہلی بار، خواتین میچ آفیشلز ایشیا کے سب سے باوقار مردوں کی قومی ٹیموں کے میچوں میں ریفری کی حیثیت سے ڈیبیو کرنے کے لیے تیار ہیں۔"

یہ ٹورنامنٹ، جو پہلے اس سال جون اور جولائی میں کھیلا جانا تھا،  اب 12 جنوری سے 10 فروری تک قطر میں کھیلا جائے گا۔   مردوں کا فٹ بال ایشئین کپ ٹورنامنٹ ابتدا مین چین میں منعقل ہونا تھا تاہم چین اپنے ہاں کورونا  COVID-19  کی وبا پھیلنے کے باعث لگائی ہوئی پابندیوں کی وجہ سے ٹورنامنٹ کے انعقاد سے دستبردار ہو گیا تھا چین کی دستبرداری کے بعد  یہ ٹورنامنٹ قطر کو مل گیا جو حال ہی میں فٹ بال کے سب سے بڑے ایونٹ فیفا ورلڈ کپ کی بھی میزبانی کر چکا ہے۔ 

 یوشیمی یاماشیتا  کے حصے میں آنے والا پہلا میچ انڈیا اور آسٹریلیا کے مابین ہفتہ کے روز  کھیلا جا رہا ہے۔ یاماشیتا  گروپ بی کے آغاز کے لیے سیٹی بجائیں گی، جس میں ماکوٹو بوزونو اور نومی تیشیروگی اسسٹنٹ ریفری مقرر کیے گئے ہیں۔

ان تینوں جاپانی آفیشلز نے 2022 میں ایشین چیمپئنز لیگ اور ایک سال بعد جاپان کی ڈومیسٹک جے لیگ میں کھیل کے لیے پہلی آل ویمن ریفری ٹیم کے طور پر تاریخ رقم کر دی ہے۔

37 سالہ یاماشیتا نے گزشتہ سال آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ہونے والے ویمنز ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ کی ذمہ داری بھی سنبھالی تھی۔