سٹی42: سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی استعفی دے دیا۔ وہ مستقبل میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس بننے والے ججوں کی فہرست میں شامل تھے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے پہلے جسٹس علی مظاہر نقوی نے بھی استعفیٰ دے دیا تھا جسے منظور کیا جا چکا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعد سنیارٹی لسٹ کے مطابق جسٹس اعجازالاحسن کو اکتوبر 2024 میں چیف جسٹس بننا تھا۔
اس وقت جسٹس اعجاز الاحسن سینیارٹی لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جسٹس اعجازالاحسن نے دو روز قبل سابق جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف کارروائی سے اختلاف کیا تھا۔ استعفیٰ دینے والے دونوں ججوں کا تعلق سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے اس چند ججوں کے گروہ سے تھا جنہوں نے پاکستان کی حالیہ تاریخ مین کئی متنازعہ سوو موٹو نوٹس کیس سنے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے صدر مملکت کو بھیجے گئے استعفیٰ میں مستعفی ہونے کی کوئی وجہ بیان نہیں کہ۔ انہوں نے لکھا کہ مجھے سپریم کورٹ،لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور جج کے طور پر کام کرنے کا افتخار حاصل ہوا تاہم میں اب سپریم کورٹ کے جج کے طور پر مزید کام جاری نہیں رکھنا چاہتا، جج کے عہدے سے آرٹیکل 206 کی شق ایک کے تحت فوری طور پر مستعفی ہو رہا ہوں۔