نئے سی سی پی او کی تعیناتی کے بعد پہلی پیشی

نئے سی سی پی او کی تعیناتی کے بعد پہلی پیشی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( ملک اشرف: لاہور  ہائیکورٹ میں انسٹالمنٹ کی دوکان سے ڈھائی کروڑ روپے کی خیانت کے جرم میں گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت، سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی تعیناتی کے بعد پہلی پیشی، عدالت نے سی سی پی او کو تفتیش کے معیار کو بہتر کرنے کی ہدایت کی۔

جسٹس عالیہ نیلم نے چیبمبر میں ملزم نعمان سلیم کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ سی سی پی او لاہور غلام محمودد ڈوگر چیمبر میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سی سی پی او کی ناقص تفتیش بارے توجہ دلاتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ناقص تفتیش کی وجہ ملزموں کو ریلیف مل جاتا ہے۔ 

سی سی پی او نے عدالت کو بتایا کہ پولیس انویسٹی گیشن کو بہتر کرنے کے لئے باقاعدہ سکروٹنی سیل تشکیل دیا ہے۔ تفتیش میں پائے جانے والے نقائص دور کرکے تمام قانونی اقدامات پورے کریں گے، اس مقدمہ میں چھ ملزمان نامزد ہیں۔ موجودہ ملزم پولیس تفتیش میں قصور وار ہے۔ ملزم کی میرٹ ہر ٹرائل کورٹ ضمانت خارج کر چکی ہے۔

ملزم کی درخواست ضمانت میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن عبدالغفار قیصرانی سمیت دیگر پولیس افسران پیش ہوئے۔ درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا گیا کہ انسٹالمنٹ اس کی دکان پر بطور فنانس منیجر کام کرتا تھا۔ ڈھائی کروڑ روپے کی خرد برد کے الزام میں تھانہ شمالی چھاؤنی میں چھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا۔

10 اگست کو مقدمہ درج جبکہ ملزم کو 2 ستمبر 2020 کو جیل بھیج دیا گیا۔ درخواست گزار ملزم بے قصور ہے، درخواست ضمانت منظور کی جائے۔ سرکاری وکیل نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم پولیس تفتیش میں قصور وار ہے اور ضمانت کا حقدار نہیں۔