(رضوان نقوی) کمرشل پراپرٹی کے کرایوں کی آمدن چھپانے والوں کی شامت آگئی، ایف بی آر نے ایم ایم عالم روڈ پر واقع کئی پراپرٹیز کے مالکان کے ٹیکس معاملات کی چھان بین شروع کرکے دکانداروں سے کرائے نامے اور پراپرٹی مالکان کی تفصیلات طلب کرلیں۔
ایف بی آر نے ایم ایم عالم روڈ پر قائم ریسٹورنٹس، بوتیکس سمیت دیگر آؤٹ لیٹس چلانے والے تمام دکانداروں کو نوٹسز جاری کر دیئے اور پراپرٹی مالکان کے ساتھ طے پانے والے معاہدہ کی کاپیاں بھی طلب کرلیں۔ تفصیلات موصول ہونے کے بعد "رینٹل انکم" کی مد میں سالانہ لاکھوں روپے کمانے والے پراپرٹی مالکان کے گوشواروں کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔
علاوہ ازیں کامران کیانی اور پیراگون کے ڈائریکٹر ندیم ضیاء کو دی گئی ایف بی آر کی ڈیڈ لائن گزر گئی۔ کامران کیانی اور ندیم ضیاءنے کروڑوں روپے کی پراپرٹی کی خریداری سے متعلق بھجوائے گئے ایف بی آر کے نوٹسز کا جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ ایف بی آر نے کامران کیانی اور پیراگون کے ڈائریکٹر ندیم ضیاء کو 9 جنوری کو پیش ہونے کیلئے شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔ ایف بی آر نے کامران کیانی اور پیراگون کے ڈائریکٹر ندیم ضیاء کو جرمانہ عائد کرنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔ کامران کیانی نے 2015 میں 33 کروڑ 60 لاکھ روپے کی پراپرٹی خریدی اور انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کروائے۔ ندیم ضیاء سے 11 کروڑ 98 لاکھ مالیت کی پراپرٹی کی خریداری کی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔