جمال الدین جمالی: بیوی اور اس کا خاندان بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رقم لیتے تھے، شادی کے بعد لڑکی ایک کنال کے گھر میں منتقل ہوگئی، رقم حاصل کرنے والوں کی تحقیقات ہوئیں تو سرکاری افسر اور بیوی دونوں ایف آئی اے کیس کے ملزم بن گئے۔
دھوکہ دہی اور حقائق چھپا کر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے چار سال تک لاکھوں روپے وصول کرنیوالے سرکاری ملازمین کیخلاف ضلع کچہری میں کیس کی سماعت ہوئی۔ حیران کن طور پر گریڈ 17 کا افسر بھی اس کیس کے ملزم بن گیا۔ ضلع کچہری میں گریڈ 17 کے سرکاری افسر جاوید اقبال اور اس کی بیوی ارم اصغر بطور ملزم پیش ہوئے۔ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اس کی بیوی ارم اصغر اور اس کا خاندان شادی سے پہلے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم وصول کرتے تھے۔
جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ وہ ایک کنال کے گھر میں رہتے ہیں، مجھے ایف آئی اے نے غلط گرفتار کیا ہے۔ مجھے جیل کی ہوا کھانی پڑی، مشکل سے ضمانت ہوئی، اب ہر تاریخ پر عدالتوں میں خوار ہوتے ہیں۔ ایف آئی اے نے 2012 سے 2019 تک رقم وصول کرنیوالوں کیخلاف کیس بنایا۔ ملزمان رفعت طاہرہ، نسیم بی بی، عاشق علی، ہیرا، عطا اللہ، جاوید اور ارم اصغر سمیت 15 ملزمان کیخلاف کیس چل رہا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق تمام ملزموں پر سرکاری ملازم ہوتے ہوئے رقم وصول کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نےغریب افراد کی رقم پر ڈاکہ ڈالا۔ ملزمان نے کئی سال لاکھوں روپے رقم وصول کی۔ ملزمان میں سرکاری سکول ٹیچرز بھی شامل ہیں۔ ملزمان کی جانب سے حاضری معافی کی درخواستیں دائر کی گئی۔ جوڈیشنل مجسٹریٹ ذوالفقار باری نے مزید سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی۔