( راؤ دلشاد ) میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے پلاننگ ونگ میں میرٹ کے برعکس من پسند ملازمین کی تقرریوں کا معاملہ سٹی فورٹی ٹو پر سامنے آنے کے بعد حکام نے ایکشن لے لیا۔
چیف کارپوریشن آفیسر میٹروپولیٹن کارپوریشن کی جانب سے ٹیکس انسپکٹر غریب عالم اور سینئر کلرک تنویر احمد کو قواعد کے برعکس واہگہ زون پلاننگ ونگ میں انفورسمنٹ انسپکٹر تعینات کردیا گیا تھا جبکہ قانون کے مطابق انفورسمنٹ انسپکٹر کے لئے ایسوسی ایٹ انجیئرنگ کا تین سالہ تجربہ ہونا لازمی ہے۔
سٹی فورٹی ٹو پر خبر نشر ہونے کے بعد متعلقہ حکام کو ہوش آ گیا۔ چیف کارپوریشن آفیسر کی جانبس دونوں ملازمین کی بطور انفورسمنٹ انسپکٹر تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا گیا ہے۔ نئے احکامات کے مطابق غریب عالم اور تنویر احمد کو ڈائریکٹر انکوائریز اینڈ ایڈمنسٹریشن کو رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
دوسری جانب میٹروپولیٹن کارپوریشن کی کروڑوں کی کمرشل پراپرٹی سے متعلق ایک مرتبہ پھر کمیٹی بن گئی ہے، کمشنر سیف انجم کی سربراہی میں کمیٹی خریداروں کو رجسٹری دینے کا فیصلہ کرے گی۔
میٹروپولیٹن کا 979 جائیدادوں کو فنڈز اکٹھے کرنے کیلئے فروخت کرنے کا فیصلہ 1998 میں حکومت نے سڑکوں کی ازسر نوتعمیر کیلئے جائیدادوں کو بیجنے کا فیصلہ کیا۔
جائیدادوں کو مالکانہ حقوق دینے کے لئے 22 سال سے معاملہ التواء کا شکار رہا، 979 یونٹس فروخت، 528 نے ادائیگی اقساط میں کی،164 نے تاخیر سے ادائیگی کی 36 کروڑ 32 لاکھ کی بجائے 26 کروڑ 36 لاکھ خزانے میں جمع کروائے گئے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کو 10 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔