علی اکبر: خواتین ارکان اسمبلی کی کارکردگی سے ن لیگ کی قیادت مایوس ہوگئی، خواتین ایم پی ایز کی مایوس کن کارکردگی پر ن لیگ کی اعلیٰ قیادت نے نوٹس لے لیا۔
مسلم لیگ ن کی قیادت نے اپنے ارکان اسمبلی کی کارکردگی کا جائزہ لینا شروع کردیا۔پہلے مرحلے میں خواتین ارکان اسمبلی کی اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ن لیگی خواتین نے اپنی کارکردگی سے قیادت کو مایوس کردیا۔
ذرائع ن لیگ کے مطابق قیادت نے خواتین ایم پی ایز کے کارکردگی کا جائزہ لینا شروع کردیا، لیگی خواتین کی اسمبلی حاضری، پروگراموں میں شرکت کا ریکارڈ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی مخصوص نشستوں پر خواتین کی تعداد 30 ہے
،30 میں سے خواتین ہی اسمبلی بزنس اور پارٹی کے پروگرامز میں متحرک ہیں، خواتین ایم پی ایز کی اکثریت نہ تو اسمبلی بزنس، نہ ہی پارٹی پروگرامز کو اہمیت دیتی ہیں۔
فعال ایم پی ایز میں ذکیہ شاہنواز، عظمیٰ بخاری، مہوش سلطانہ، کنول پرویز شامل ہیں،گلنار شہزادی، حسینہ بیگم،رخسانہ کوثر، رابعہ فاروقی، سنبل ملک بھی فعال ہیں۔
غیر فعال ایم پی ایز میں بیگم عشرت اشرف، سعدیہ ندیم ملک، حنا پرویز بٹ، ربعیہ نصرت، راحت افزا، صبا صادق، ثانیہ عاشق شامل ہیں۔بشری انجم بٹ، اسوء آفتاب، عظمیٰ قادری، منیرہ یاسمین، خالدہ منصور ،رابعہ احمد بٹ، فائزہ مشتاق، سمیرا کنول، راحیلہ خادم اور نفیسہ امین بھی غیر فعال ہیں۔
خوش لباسی اور بننے سنورنے میں مشہور حنا پرویز، راحیلہ خادم اسمبلی بزنس میں فعال مگر پارٹی سرگرمیوں میں صفر کارکردگی ہے۔
یادر ہے مسلم لیگ ن پنجاب اسمبلی میں دوسری بڑی سیاسی جماعت ہے،اپوزیشن لیڈر بھی اسی جماعت کا ہے،اگر ن لیگ چاہے تو کسی بھی جماعت کو ساتھ ملا کر حکومت بنا سکتی ہے۔
واضح رہے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف ایک دوروز میں پاکستان واپس آرہے ہیں،انہوں نے لندن میں اپنے بڑے بھائی نواز شریف سے 2 گھنٹے طویل ملاقات بھی کی ،ملاقات کے دوران سیاسی صورتحال،پارٹی امور کا جائزہ لیا گیا۔