(عثمان علیم) موٹر بائیک ایمبولینس سروس کی بہترین کارکردگی، گزشتہ تین سال میں 5 لاکھ 60 ہزار ایمرجنسی کیسز کو رسپانس کیا گیا، دائرہ کار بڑھانے کیلئے مزید بھرتیوں کا فیصلہ کرلیا گیا۔
بے روزگاروں کیلئے اچھی خبر آگئی، موٹر بائیک ایمبولینس سروس کیلئے مزید 1 ہزار 350 بھرتیاں کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، گزشتہ تین سالوں میں موٹر بائیک ایمبولینس سروس سے 5 لاکھ 60 ہزار ایمرجنسیز کو رسپانس دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق موٹر بائیک ایمبولنس نے لاہور ڈویژن میں گزشتہ تین سال میں 2 لاکھ سے زائد ایمرجنسی کیسز کو رسپانس کیا، بہترین کارکردگی کے پیش نظر موٹر بائیک ایمبولینس سروس کیلئے مزید بھرتیاں کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، موٹر بائیک ایمبولینس سروس کے لیے سکیل 11 کے 1 ہزار 350 ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز کی بھرتیاں کی جائیں گی، ایمرجنسی میڈیکل ٹیکنیشنز کو ابتدائی ایک سال کی تنخواہ ڈویلپمنٹ بجٹ سے دی جائے گی۔
حکومت کی جانب سے پہلے سال تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 54 کروڑ 88 لاکھ کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، پنجاب بھر میں موٹر بائیک ایمبولینس سروس کی فراہمی کے لیے بائیکس 43 کروڑ 61 لاکھ کی لاگت سے تیار کی جائیں گی، منصوبے کی تکمیل پر تھرڈ پارٹی آڈٹ کروایا جائے گا۔
واضح رہےکہ 10 اکتوبر 2017 میں پاکستان کی پہلی موٹر بائیک ایمبولینس سروس کا باقاعدہ آغاز لاہور سے کیا گیا تھا تاکہ بڑی شاہراہوں پر پیش آنے والے روڈ ٹریفک حادثات کے ساتھ ساتھ گنجان آباد علاقوں اور تنگ گلیوں والی آبادیوں میں پیش آنے والے حادثات کے متاثرین کو بروقت ریسکیو سروسز فراہم کرتے ہوئے شہریوں کی قیمتی جانیں بچائی جا سکیں۔ اس منصوبے کاابتدائی خاکہ برطانیہ ،جاپان اور ترکی میں قائم موٹر بائیک ایمبولینس سروسز کے ماڈلز سے ماخوذ کیا گیا۔