مریم نواز کو کھانا کھلانے والے ریسٹورنٹ پر پرچہ کٹ گیا

مریم نواز کو کھانا کھلانے والے ریسٹورنٹ پر پرچہ کٹ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42 : مریم نواز کو کھانا کھلانے والے ریسٹورنٹ پر پرچہ کٹ گیا۔

تفصیلات کے مطابق مریم نوازشریف نے 13 دسمبر کے جلسے میں لاہوریوں کو دعوت دینے کیلئے ریلی کا انعقاد کیا ، اس دوران انہوں نے لاہور کے کئی معروف علاقوں کا دورہ کیا جس کے بعد وہ کھانا کھانے کیلئے لکشمی چوک پر واقعہ ” بٹ کڑاہی “ پہنچیں ۔ ریسٹورنٹ والوں کو مریم نواز کو کھانا کھلانا مہنگا پڑ گیا اور کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیاہے ۔


اس کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے ریلی نکالنے جانے پر اچھرہ، گوالمنڈی اور لوہاری تھانے میں مقدمات درج کر لئے گئے۔ جس میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، روڈ بلاک، اشتعال انگیز تقاریر کی دفعات شامل ہیں۔سیکڑوں لیگی کارکنوں کو مقدمات میں نامزد کیا گیا ہے۔

دوسری جانب گوالمنڈی پولیس نے پٹواری ظفر عباس کی مدعیت میں 2 مقدمات درج کیے، ایف آئی آر میں فیصل، چوہدری ارشد، عامر خان اور عرفان بٹ کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 100 سے زائد نامعلوم لیگی کارکنوں کو بھی ایف آئی آر میں نامزد کیا گیا ہے۔لوہاری گیٹ میں مقدمہ پٹواری ملک مبشر کی درخواست پر درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر  میں لیگی رہنما مریم نواز، کاشف گجر، محمد طارق اور  محمد جاوید کو نامزد کیا گیا جبکہ مقدمے میں ساؤنڈ سسٹم فراہم کرنے والے عبدالرحمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے مریم نوازشریف کا کہناتھا کہ ”میرا بدلہ عوام سے مت لو۔ کبھی کسی حکومت کو اتنی نیچ حرکتیں کرتے نہیں دیکھا۔ لاہوری اسی اخلاقی گراوٹ اور انہی حرکتوں کے خاتمے کے لئے اور زور و شور سے باہر نکلیں گے ۔“

علاوہ ازیں مزنگ پولیس کے مقدمے میں مریم نواز سمیت 200 سے زائد کارکن نامزد ہیں، پولیس نے مقدمہ پٹواری شاہ نواز کی درخواست پر درج کیا جبکہ اچھرہ میں مقدمہ گرد اور محمد منشا کی مدعیت میں درج کیا گیا۔

یاد رہے گزشہ روز مینار پاکستان جلسے میں عوام کو شرکت کی دعوت دینے کی مناسبت سے پاکستان مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز کی قیادت میں گجومتہ سے داتا دربار تک ریلی نکالی گئی تھی۔ایک صارف نے ٹوئٹر پر ان کی کڑاہی سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ویڈیو ڈالی تو مریم نواز نے اس پر تبصرہ کیا اور لکھا 'کمال کڑاہی تھی'۔

Azhar Thiraj

Senior Content Writer