(عابد چودھری ) سٹی ٹریفک پولیس کا 17-2016ء کا آڈٹ وارڈنز کے گلے پڑ گیا، نان ٹیکنیکل آڈٹ ٹیم نے لاہور کے وارڈنز کو قصور وار قرار دے دیا جبکہ ٹریفک پولیس حکام نے وارڈنز کو چالان نقائص کی کروڑوں کی رقم جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق راولپنڈی سے آنے والی نان ٹیکنیکل آڈٹ ٹیم نے لاہور کے وارڈنز کو قصور وار قرار دیا ہے اور آڈٹ ٹیم نے دو ہزار سے زائد وارڈنز کے چالانوں میں کروڑوں کے نقائص نکال دئیے ہیں، آڈٹ رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے سی ٹی او لیاقت علی ملک نے وارڈنز کو جرمانے جمع کروانے کا حکم دے دیا ہے اور وارننگ دی گئی ہے کہ جرمانے جمع نہ کروانے والے وارڈنز کو نوکری سے برخاست کردیا جائے گا۔
ٹریفک پولیس ذرائع کے مطابق آڈٹ ٹیم کو عدالتی رجسٹر ٹی رجسٹر فراہم ہی نہیں کئے گئے اور نہ ہی آڈٹ ٹیم کو بینک سکرول فراہم کیے گئے۔
دوسری جانب ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ سی ٹی او لاہور نے آڈٹ ٹیم کو بینک سکرول حاصل کرنے کی ہدایت دے دی ہے اور آڈٹ رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ رپورٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔