سرکاری افسروں کی ترقیاں التوا کا شکار

سرکاری افسروں کی ترقیاں التوا کا شکار
کیپشن: سرکاری افسر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

قیصر کھوکھر: پی ایم ایس افسران کی ترقی بار بار التوا کا شکار، ڈی ایم جی لابی پی ایم ایس افسران کے پرموشن کیسز اجلاس میں نہیں لا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پی ایم ایس افسروں نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور سیکرٹری سروسز سے ملاقات کی۔ پی ایم ایس افسران کا پرموشن نہ کرنے پر احتجاج کیا۔ نوید شہزاد مرزا، عمران چوہان، ساجد بشیر، طارق مسعود فاروقہ، احمد کمال مان، رضوانہ ورک بھٹی، جعفر علی خان، سلیم ساغر اور ڈاکٹر نور محمد اعوان مسلسل ترقی سے محروم ہیں۔

ان پی ایم ایس افسروں کو بائیس سال میں صرف ایک ترقی مل سکی ہے۔ افسروں نے چیف سیکرٹری سے فوری پرموشن بورڈ کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔  

دوسری جانب سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ میں گریڈ 18 اور گریڈ 22 کی کل اسامیوں کی تعداد 924 ہے۔ پی ایم ایس اور بی ایس 17 کے افسران کی کل تعداد 868 ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کیڈر کی صوبائی اسامیوں کی کل تعداد 453 ہے جس میں سے سروس کیڈر کی 130 اسامیاں خالی پڑی ہیں۔

گریڈ  22 میں کل افسران 3 ہیں جس میں سے دو افسران کام کررہے ہیں جبکہ ایک افسر کی اسامی خالی پڑی ہے۔ گریڈ  21 میں کل افسران کی تعداد 21ہے اور 19 افسران کام کر رہے ہیں جبکہ دو کی اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ گریڈ 20 میں کل افسران کی 85 اسامیاں ہیں جس میں سے 37 سیٹوں پر کام جبکہ 48 اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ گریڈ 19 میں 117 افسروں میں سے 84 افسران کام کر رہے ہیں اور 33 اسامیاں خالی پڑی ہیں۔

اسی طرح گریڈ 18 میں 155 اسامیوں میں سے 124 پر ہیں جبکہ 31 اسامیاں خالی ہیں اور گریڈ 17 کی بات کی جائے تو 72 اسامیوں میں سے 57 پر ہیں جبکہ 15 خالی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق صوبہ پنجاب میں ایکس کیڈر 26 افسران ہی کیڈر پوسٹوں پر تعینات ہیں۔ خالی اسامیوں میں زیادہ تر افسران او ایس ڈی،محکمانہ انکوائری، طویل رخصت یا ٹریننگ پر گئے ہوئے ہیں جبکہ چند افسروں کو ہی ڈیپوٹیشن پر بھیجا گیا ہے۔