سرگودھا یونیورسٹی کے چیف ایگریکٹو کی ہلاکت پر نیب کا وضاحتی بیان

 سرگودھا یونیورسٹی کے چیف ایگریکٹو کی ہلاکت پر نیب کا وضاحتی بیان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سعود بٹ) سرگودھا یونیورسٹی کے میاں جاوید احمد کی ہلاکت، سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران اور سی ای او جنگ گروپ میر شکیل کے حوالے سے نیب کے خلاف چلنے والی خبروں کے بعد نیب کیجانب سے وضاحتی بیان جاری کردیا گیا۔

نیب اعلامیہ کے مطابق میاں جاوید احمد کی ہلاکت کے حوالہ سے نیب کا وضاحتی بیان جاری کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق میاں جاوید احمد کی وفات نیب دفتر یا جوڈیشل ریمانڈ کے دوران نہیں ہوئی۔جاوید احمد پروفیسر نہیں تھے بلکہ انکے خلاف سرگودھا یونیورسٹی کے جعلی کیمپس کی شکایت تھی۔وائس چانسلر سرگودھا یونیورسٹی کی جانب سے شکایت موصول ہونے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران کے حوالے سے بھی چلنے والی خبروں کی تردید کرتے ہیں۔ اعلامیہ کے مطابق مجاہد کامران نےگریڈ 17 18 اور 19 میں 550 ملازمین کی غیر قانونی بھرتیاں کیں۔مجاہد کامران نے ریمانڈ کے دوران نیب لاہور پر بے بنیاد الزامات بھی لگائے۔
ترجمان نیب کے مطابق نیب میں چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن کے سربراہ جسٹس علی نواز اور میڈیا کا باقاعدہ اس حوالے سے دورہ کروایا جس کے بعد معاملہ کلیئر ہوا۔

نیب نے جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان کے حوالے سے بھی وضاحت کی۔ ترجمان کے مطابق میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتا ہے جب کہ اس سے قبل طالبان کی گرفتاری کے بعد احتساب عدالت نے تمام ثبوتوں کو پیش کیا گیا۔میر شکیل الرحمان نیب کے پاس نہیں بلکہ جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں جبکہ نیب انکے خکاف دیفرنس دائر کر رکھا ہے۔ترجمان نے میڈیا سے گزراش کی کہ نیب کے حوالے بسے خبروں کی ترجمان سے حقائق اور موقف کے ساتھ چلائی جائے۔

Malik Sultan Awan

Content Writer