جرائم کا ذمہ دار کون؟ سابق وزیر داخلہ اور موجودہ وزیر اعلیٰ کے متضاد دعوے

Sindh crime rate, Haris Nawaz, Murad Ali Shah, City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42: سندھ  کے مراد علی شاہ نے امن و امان کی خراب صورتحال کا ذمہ دار  نگران حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں کو قرار دے دیا ور نگراں حکومت کے سابق وزیر داخلہ نے جواب میں کچے میں ڈاکوؤں کی موجودگی کا ذمہ دار وڈیروں کو قرار دے دیا۔

عید کے دوسرے دن میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ  نے کہا کہ سندھ میں نگراں حکومت کے دور میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی، نگراں حکومت نے غیر ذمہ دارنہ طریقہ سے ذاتی خواہشات کے تحت سندھ کے ایس پی اور تھانیدار  تبدیل کیے جیسے وہ سب میرے رشتے دار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ تھانوں کے عملے اور تجربہ کار ہیڈ منشی کہیں سے اٹھا کر کہیں پھینک دیئے گئے، اسی لیے امن و امان کے مسئلے نے جنم لیا، اس سب کو ٹھیک کر رہے ہیں، اس میں وقت لگے گا۔

ان کا کہناتھاکہ کراچی میں سٹریٹ کرائم ہ موجود ہے لیکن پولیس کام کر رہی ہے، کچے میں پولیس اور رینجرز دونوں لگے ہوئےہیں، جلد حالات پر قابو پالیں گے۔

 کراچی میں رمضان میں ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں کے دوران 19 افراد قتل اور 55 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ رواں سال جنوری سے اب تک 58 افراد ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں قتل کیے گئے اور 200 سے زائد افراد  زخمی ہوئے۔

سابق وزیر داخلہ کا بیان

سابق نگراں حکومت کے وزیر داخلہ سندھ حارث نواز نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کےبیان پر روضاحت کرتے ہوئے کہ میں نے کوئی ایس پی یا ایس ایچ او نہیں لگایا، تمام پوسٹنگز اُس وقت کے آئی جی نے سکیورٹی کلیرنس  کرنےکے بعد کیں۔

 حارث نواز نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کا اپنا نکتہ نظرہے مگر ہم نے اچھے کردارکے لوگوں کولگایا، ایک بھی ایس پی، ڈی ایس پی یا ایس ایچ او میں نے نہیں لگایا بلکہ اُس وقت کے آئی جی سندھ نے سکیورٹی کلیئرنس کے بعد ان افسران کولگایا۔

سابق نگراں وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا  کہ اگست 2023 سے فروری 2024 تک جرائم کی شرح کم رہی، ہمارے دور میں  پولیس مقابلوں کے دوران 150 کے قریب ڈاکو زخمی ہوئے اور ہزاروں مقدمات درج کیے گئے۔

سابق وزیر اعلی نے کہا کہ نشے کے عادی افراد بھی ڈکیتیاں کرتے ہیں، جب نشے کے عادی افراد جرائم کرتے ہیں تو انہیں گولی چلاتے ہوئے احساس نہیں ہوتا۔

حارث نواز کا کہنا تھاکہ لوگ رات کو شاپنگ کیلئے نکلتے ہیں تو پولیس افسران رات کو سڑکوں پرنکلیں، جب تک ایس ایس پی رات 8 بجے کے بعد سڑکوں پرنہیں نکلے گا ، جرائم کم نہیں ہوں گے، افسران اور اہلکار قابل ہیں، بات صرف اتنی ہےکہ پولیس اوررینجرزکوکس طرح استعمال کرتے ہیں۔

کچے میں ڈاکو وڈیروں کی وجہ سے ہیں

حارث نواز نے کچے میں امن کیلئے وڈیروں پر سختی کا مشورہ دیا اور کہا کہ ہم نےکچے میں اغوا کی وارداتیں تقریباً ختم کردی تھیں، کچے میں جب تک وڈیروں کے خلاف کارروائی نہیں ہوگی، مقدمے نہیں بنیں گے ڈاکو ختم نہیں ہوں گے۔