بینک فراڈ کے سب سے بڑے کیس میں خاتون کو موت کی سزا

11 Apr, 2024 | 06:05 PM

سٹی42: تاریخ کے سب سے بڑے بینک فراڈز  میں سے ایک کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے 44 ارب ڈالر کا فراڈ کرنے کی مجرم خاتون کو سزائے موت سنا دی۔

ویتنا کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کیس میں ملک کی امیر ترین ارب پتی خاتون  تھرونگ مے لین کو سزائے موت سنا دی گئی ہے۔

دارالحکومت  ہو چی من کی  فوجداری عدالت نے 67 سالہ پراپرٹی ڈویلپر تھرونگ مے لین کو 11 سال کے دوران 44 ارب ڈالرز لوٹنے اور سرکاری حکام کو رشوت دینے کے جرائم  ثابت ہونے پرآج سزائے موت سنائی۔

تھرونگ مے لین نے ویتنام کے چند بڑے بینکوں میں سے ایک سائیگون کمرشل بینک بنایا اور اسس بینک سے قرضوں کے ذریعے 44 ارب ڈالرز حاصل کیے۔

67 سالہ، مے لِن جو رئیل اسٹیٹ کمپنی وان تھنہ فاٹ کی سربراہ تھی۔ ان  پر الزام ہے کہ انہوں نے "ہزاروں بھوت کمپنیوں" کا استعمال کرتے ہوئے سائگون کمرشل بینک (SCB) سے 304 ٹریلین ڈونگ ($12.54 بلین) مالیت کا  غبن کیا۔ ساتھیوں کی دی ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک سرکاری دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ لین پر سرکاری اہلکاروں کو رشوت دینے اور بینکنگ کے ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

 اس کیس کو دنیا بھر کے چند بڑے بینک فراڈز میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔ ہوچی منہ کی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تھرونگ مے لین کو 27 ارب ڈالرز واپس کرنا ہوں گے۔

عدالت نے تو 27 ارب ڈالر کی مے تھرونگ سے واپسی کا حکم لکھ دیا لیکن پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ اس رقم کو نے تھرونگ سے نکلوانا  شاید ممکن نہیں ہوگا۔ ویتنا میں  کچھ  مبصرین کا خیال ہے کہ تھرونگ مے لین سے اربوں ڈالرز واپس حاصل کرنے کے لیے سزائے موت کو دباؤ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

اس مقدمے کے حوالے سے ویتنام کی عدالت کے حکام کی جانب سے زیادہ تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔

پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ 2700 افراد کو گواہی کے لیے طلب کیا گیا جبکہ اس مقدمے کی پراسیکیوشن میں 10 ریاستی پراسکیوٹرز سمیت 200 وکیل شامل ہوئے۔

مے لِن کے خلاف شواہد کا وزن 6 ٹن

خاتون بینکر اور پراپرٹی ڈویلپر مے تھرونگ کے خلاف عدالت میں پیش کئے گئے  شواہد کو  پیش کرنے کے لئے گتے کے 104 کارٹن استعمال کرنا پڑے۔ ان دستاویزات کا وزن 6 ٹن تھا ۔ مے تھرونگ کے گیارہ سال سے زیادہ عرصہ پر محیط فراڈز میں اس کے شوہر اور کئی رشتہ داروں کے ساتھ بہت سے آلہ کار شامل رہے، عدالت میں مے تھرونگ کے شوہر اور بھانجی کے ساتھ مزید  85 افراد پر بھی مقدمہ چلایا گیا۔

یہ ویتنام کی حکمران کمیونسٹ پارٹی گزشتہ کئی سال سے ملک میں کرپشن کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ یہ مقدمہ  کمیونسٹ پارٹی کی کرپشن کے خلاف مہم کا سب سے زیادہ ڈرامائی مقدمہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ویتنامی کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں کا خیال ہے  کہ کرپشن کی روک تھام نہ ہونے سے عوام میں غصہ بڑھ رہا ہے۔ کرپشن ختم نہ ہوئی تو ویتنام میں کمیونسٹ پارٹی کی حکومت کو استحکام برقرار رکھنے میں دشواریاں پیش آ سکتی ہیں۔

کمیونسٹ پارٹی نے 2016 میں اینٹی کرپشن مہم شروع کی رھی جس کے دوران کرپشن میں ملوث ہونے پر  ملک کے دو صدر اور دو نائب وزیر اعظموں سے استعفےلئے گئے جبکہ سینکْڑوں طاقتور عہدیداروں  کو برطرف کر کے گھر اور سینکڑوں کو  جیل بھیجا گیا۔ اب ویتنام کی امیر ترین خاتون تھرونگ مے لین کو سزائے موت سنائی گئی ہے جو اب تک کرپشن کے خلاف مہم کا حقیقتاً سب سے زیادہ پھیلا ہوا کیس تھا۔ ۔

خاتون کی جانب سے مقدمے میں عائد کیے گئے تمام الزامات کی تردید کی گئی۔

حقیقت یہ ہے کہ بدعنوانی کا اتنا بڑا کیس  طویل عرصہ تک کریک ڈاؤن سے بظاہرمحفوظ تھا، اور صرف 2022 میں منظر عام پر آیا، یہ  اس بارے میں دلچسپ سوالات اٹھاتا ہے کہ اس مہم کی حدود کہاں سے شروع ہو کر کہاں ختم ہوتی ہیں۔ 

ویتنامی حکومت کا کہنا ہے کہ "ہمیں بدعنوانی کے خلاف جنگ کو زیادہ موثر انداز میں چلانے کی ضرورت ہے۔" "ہم یہاں نہیں رکیں گے، لیکن طویل مدت تک جاری رکھیں گے۔

مے تھرونگ کے مالیاتی جرائم

مے تھرونگ کے پیچیدہ مالیاتی جرائم کی داستان کی تفصیل کے لئے شاہد ضخیم کتاب لکھا پڑے، اس نے 2011 میں 3 چھوٹے بینکوں کو اکٹھا کرکے سائیگون کمرشل بینک کی شکل دی تھی۔

 مے لِن نے بینک کے 90 فیصد شئیرز فراڈ سے حاصل کئے
ویتنامی قوانین کے تحت کسی فرد کو کسی بینک کے 5 فیصد سے زائد حصص اپنے پاس رکھنے کی اجازت نہیں مگر پراسیکیوٹرز کے مطابق تھرونگ مے لین نے متعدد گھوسٹ کمپنیوں اور افراد کو استعمال کرکے بینک کے 90 فیصد سے زائد حصص حاصل کرلیے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ تھرونگ مے لین نے اپنی طاقت کا استعمال کرکے اپنے افراد بینک کے عملے میں شامل کیے اور ان کے ذریعے اپنی گھوسٹ کمپنیوں کے نیٹ ورک کے لیے سیکڑوں قرضوں کی منظوری دی۔

قرضوں کا حجم بھی دنگ کر دینے والا ہے جو بینک کے مجموعی قرضوں کے 93 فیصد کے برابر ہے۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ فروری 2019 کے بعد 3 سال کے عرصے میں تھرونگ مے لین نے اپنے ڈرائیور کے ذریعے 4 ارب ڈالرز سے زائد نقد رقم بینک سے حاصل کرکے اپنے تہہ خانے میں جمع کی۔

تھرونگ مے لین کو اکتوبر 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

عدالت کی جانب سے سنائی جانے والی سزائے موت کے خلاف اپیل کے لیے تھرونگ مے لین کے پاس 15 دن ہیں۔

ویتنامی میڈیا کے مطابق تھرونگ مے لین نے گزشتہ ہفتے عدالت میں اپنے آخری بیان میں الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خودکشی کے بارے میں سوچنے لگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'میں موت کے بارے میں سوچ رہی ہوں، مجھے غصہ ہے کہ بینکنگ سیکٹر کے بارے میں بہت کم معلومات ہونے کے باوجود میں نے اس کا حصہ بننے کی حماقت کیوں کی'۔

مزیدخبریں