ڈینگی کے تدارک کے لئے اہم قدم اٹھا لیا گیا

Primary health department,Dengue workers
کیپشن: Dengue
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(زاہد چوہدری)محکمہ پرائمری ہیلتھ کو آخر خیال آ ہی گیا ۔ ڈینگی مچھروں کو تلف کرنے کیلئے 3212 ورکرز بھرتی کر لئے گئے ۔
محکمہ پرائمری ہیلتھ کو ڈینگی مچھروں کی روک تھام کیلئے گزشتہ برس دسمبر میں ضلعی شعبہ صحت نے ڈینگی ورکرز بھرتی کرنے کی استدعا کی تھی جسے نظر انداز کر دیا گیا  تاہم تین ماہ کی تاخیر سے اب آخر محکمہ پرائمری ہیلتھ کو ڈینگی کی روک تھام کا خیال آ گیا ہے ۔

محکمہ پرائمری کی جانب سے 3212 ڈینگی ورکرز کی بھرتی کی منظوری دیدی گئی ہے ۔ ڈینگی ورکرز اپریل سے جون تک تین ماہ کیلئے بھرتی کئے گئے ہیں ۔

پاکستان میں ہر سال کئی افراد ڈینگی  وائرس کا شکار ہوتے ہیں جو ڈینگی بخار کا سبب بنتا ہے۔ ڈینگی بخار بھورے رنگ کے مادہ ایڈیس مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ اِن مچھروں کی افزائش کھڑے پانی میں ہوتی ہے۔

ڈینگی وائرس کے شکار افراد کو ذیلی طبی بیماری (یعنی جب انفیکشن کے شکار افراد کو علامات ظاہر نہ ہوں) سے لئے کر شدید علامات ہو سکتی ہیں۔ گرم موسم اور ہوا میں نمی کے دوران ڈینگی وائرس کے پھیلاوٴ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ہر سال 100 سے زیادہ ممالک میں 400-100 ملین (40-10 کروڑ) افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوتے ہیں۔

پاکستان موسم، آبادی کی کثافت اور دیگر مختلف عوامل کی وجہ سے ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے سے ہر سال دو چار رہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومتِ پاکستان  مچھروں کی موسمی افزائش کو روکنے کے لئے مختلف اقدامات کرتی ہے۔