ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تحریک انصاف نے وزیراعظم کے انتخاب کا بائیکاٹ کردیا

تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی مستعفی
کیپشن: PTI Resign From National Assembly
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: 23ویں وزیراعظم کے انتخاب کے لئے قومی اسمبلی کے اجلاس کا تحریک انصاف نے بائیکاٹ کردیا۔ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی تقریر کے بعد پی ٹی آئی اراکین نے واک آؤٹ کر دیا۔شہباز شریف وزیراعظم کے واحد امیدوار ہوں گے۔

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اسمبلی میں دوران خطاب اعلان کیا کہ وہ وزارت عظمیٰ کے الیکشن کا بائیکاٹ کرتے ہیں اور تمام ارکان اسمبلی قومی اسمبلی کی نشست سے استعفا دیتے ہیں۔ جس کے بعد تحریک انصاف کے تمام ارکان اسمبلی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی شروع کردی۔ بعدازاں تمام ارکان اسمبلی نے اپنی نشست چھوڑی اور پارلیمنٹ سے باہر چلے گئے۔

دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے کہا میرا حلف مجھے اس بات کی اجازت نہیں دیتا میں مزید اس اجلاس کی صدارت کروں ، پھر وہ اپنی نشست سے اٹھ گئے۔ اس کے بعد پینل آف چیئر کی حیثیت سے ایاز صادق نے سپیکر کی نشست سنبھال لی۔

قبل ازیں سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی نے ایوان میں تقریر کے دوران کہا کہ ملک پر سازش کے تحت بہت بڑا منصوبہ مسلط کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کے وزیراعظم کے انتخاب میں کوئی کامیاب ہوگا اور کوئی آزاد ہوگا۔
انہوں نے اپوزیشن کے اتحاد کو عارضی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پرانے پاکستان کا بچہ بچہ مقروض ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قوم کو ایک راستے کا انتخاب کرنا ہوگا۔ ’ایک راستہ خوداری اورخودمختاری کا راستہ ہے دوسرا راستہ غلامی کا ہے۔‘
اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’اگر وزارتیں، یہ کچھ چاہیے تھا تو اتحاد میں رہ کر بھی لے سکتے تھے۔‘
شاہ محمود نے کہا کہ شہباز شریف توڑ پھوڑ کر کے اتحاد سے آج وزیر اعظم بننے جارہے ہیں۔ کون نہیں جانتا شہبازشریف مسلط کیے جارہے ہیں اور ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے۔
’ پاکستانی قوم نے گذشتہ روز عمران خان کی آواز پر لبیک کہا۔‘
ان کی تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین نے ووٹنگ کرانے کا نعرہ لگانا شروع کردیا۔
قائم مقام سپیکر قاسم سوری نے اجلاس کے شروع میں کہا کہ غیر ملکی مراسلہ ڈی کلاسیفائیڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’مراسلہ میرے ہاتھ میں ہے اور آپ اس کو دیکھ سکتے ہیں۔‘
قاسم سوری نے کہا کہ ان سے پہلے یہ مراسلہ سابق سپیکر اسد قیصر کو دیا گیا تھا۔ اور عدالت کے فیصلے کی روشنی میں عمران خان کے خلاف ووٹنگ ہو گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے عدم اعتماد کی رولنگ مسترد کرنےکا فیصلہ ’محب وطن پاکستانی‘ کی حیثیت سے اور قومی اسمبلی کے محافظ کی حیثیت سے کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی رولنگ پر خاصی بحث ہوچکی ہے۔
قاسم سوری نے غیر ملکی مراسلہ چیف جسٹس کو بھجوانے کا اعلان بھی کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کے آخری اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مراسلہ ڈی کلاسیفائیڈ کیا جائے۔