عرفان ملک: کیمپ جیل میں قیدی کی ہلاکت کا معاملہ ،4 روز بعد بھی قیدی کی لاش کوررونا ٹیسٹ نہ ہونے کے باعث ورثا کے حوالے نہ کی جا سکی۔ ورثا دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
چھ ماہ قبل تھانہ لوئر مال کی جانب سے چوری کے مقدمے میں عمران نامی نوجوان کو گرفتار کیا گیا جس کو جوڈیشل پر کیمپ جیل بھجوا دیا گیا ۔ آٹھ اپریل کو عمران کے ورثا کو بتایا گیا کہ عمران سروسز ہسپتال میں دم توڑ گیا لیکن آج تک عمران کی لاش ورثا کے حوالے نہ کی جا سکی ۔
پولیس کا کہنا تھا کہ ہسپتال میں لاش کا کورونا ٹیسٹ نہ ہونے کے باعث لاش ورثا کو نہیں دی جا سکی، دوسری جانب ورثا ہسپتال اور تھانے کے چکر لگانے پر مجبور ہیں جبکہ ہسپتال انتظامیہ بھی ورثا کو تسلی بخش جواب نہیں دی رہی۔ ورثا کا کہنا ہے کہ وہ تمام اخراجات برداشت کرنے کے لیے بھی تیار ہیں انکے بھائی کی ڈیڈ باڈی دی جائے تاکہ اس کا کفن دفن کیا جا سکے۔
قیدی کی لاش تاحال جنرل ہسپتال کے ڈیڈ ہاؤس میں موجود ہے جس کو پوسٹ مارٹم اور کرونا ٹیسٹ کے بعد ورثا کے حوالے کیا جائے گا ۔
خیال رہے کہ جیلوں میں موجود 80 قیدی کورونا وائرس میں مبتلا ہیں، جیل حکام کےمطابق اب تک کیمپ جیل میں 527 قیدیوں اور سٹاف ممبران کا کورونا ٹیسٹ کرایا جاچکاہے، جن میں سے59 قیدیوں اور ایک جیل وارڈر میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ بقیہ رپورٹس ایک دو روز میں موصول ہوجائیں گی۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ تصدیق شدہ مریض جیل میں قائم کردہ عارضی ہسپتال میں اورباقی قرنطینہ سینٹرمیں رکھے گئے ہیں، تاکہ مہلک وبا کو دیگر قیدیوں اور سٹاف میں پھیلنے سے روکا جاسکے، کیمپ جیل سے آج مزید 125 قیدیوں کو لودھراں جیل میں بھجوایا جائے گا، جس کے بعد کیمپ جیل سے دوسری جیلوں میں منتقل ہونے والے قیدیوں کی تعداد 1 ہزار550 ہوجائے گی، جبکہ جیل میں بقیہ 1200 قیدی رہ گئے ہیں۔